مہنگائی-بے روزگاری کے خلاف کانگریس کا ملک گیر احتجاج 5 اگست کو، لیڈران پی ایم رہائش کا کریں گے گھیراؤ

مہنگائی اور بے روزگاری کے ایشو پر کانگریس پارٹی لگاتار احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے، لیکن 5 اگست کو ہونے والا ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کئی معنوں میں اہم ہوگا۔

کانگریس کا پرچم
کانگریس کا پرچم
user

قومی آواز بیورو

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف کانگریس نے ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ مظاہرہ 5 اگست کو کیا جائے گا جس کے لیے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ دہلی میں پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ ان ایشوز پر اپنا احتجاج درج کرائیں گے اور ’چلو راشٹرپتی بھون‘ کے نام سے اس احتجاجی مظاہرہ کی شروعات پارلیمنٹ سے کریں گے۔ پارٹی کے سی ڈبلیو سی اراکین اور سینئر لیڈران وزیر اعظم کی رہائش کا بھی گھیراؤ کریں گے۔

مہنگائی اور بے روزگاری کے ایشو پر کانگریس پارٹی لگاتار احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے، لیکن 5 اگست کو ہونے والا ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کئی معنوں میں اہم ہوگا۔ کانگریس نے اب جارحانہ پالیسی اختیار کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کا ارادہ کر لیا ہے۔ اس کے پیش نظر 5 اگست کو ریاستوں کی راجدھانی میں کانگریس پارٹی راج بھون کا بھی گھیراؤ کرے گی۔ اس احتجاجی مظاہرہ کے دوران پارٹی کی طرف سے اراکین اسمبلی، اراکین قانون ساز کونسل، سابق اراکین پارلیمنٹ اور سینئر لیڈروں کو راج بھون کے گھیراؤ میں شامل ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔


میڈیا ذرائع کے مطابق لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین کو مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ’چلو راشٹرپتی بھون‘ نام سے احتجاجی مظاہرہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ وزیر اعظم رہائش کے گھیراؤ کا جو منصوبہ تیار ہوا ہے، اس میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ساتھ ساتھ پارٹی کے سینئر لیڈران کی شرکت ہوگی۔

واضح رہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی لگاتار آواز اٹھا رہے ہیں۔ دو دن قبل بھی انھوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’22 کروڑ نوجوان، 8 سالوں میں سرکاری ملازمت کے لیے قطار میں لگے، ملازمت ملی 7.22 لاکھ کو، یعنی 1000 میں سے صرف 3 کو۔ بے روزگاری پر سوال پوچھنے پر راجہ کو غصہ آتا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ روزگار دینا ان کے بس کی بات نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔