منریگا کے لیے پیسے نہیں دے رہی مودی حکومت، 7257 کروڑ روپے کی ادائیگی باقی

حکومت نے خود اعتراف کیا ہے کہ منریگا منصوبہ کے تحت مختلف ریاستوں کو دیئے جانے والے تقریباً 7257 کروڑ روپے کے فنڈ کی ابھی تک ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔

منریگا، تصویر آئی اے این ایس
منریگا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ایسے وقت میں جب ملک میں بے روزگاری بے تحاشہ بڑھ چکی ہے (سی ایم آئی ای کے مطابق 20 سے 24 سال عمر کے 42 فیصد لوگوں کے پاس کام نہیں ہے)، ایسے میں کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے ذریعہ شروع کردہ مہاتما گاندھی گرامین روزگار یوجنا یعنی منریگا کے لیے موجودہ مودی حکومت پیسے نہیں دے رہی ہے۔

یو پی اے کے ذریعہ 2005 میں شروع کیے گئے اس منصوبہ کو روزگار گارنٹی اسکیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور ماہرین معیشت نے اس منصوبے کو دیہی علاقوں میں غریبی دور کرنے کا بہترین طریقہ بتایا ہے۔ لیکن مرکز کی مودی حکومت اس منصوبہ کے لیے پیسے دینے میں ہچکچاتی ہے۔ حکومت نے خود اعتراف کیا ہے کہ اس منصوبہ کے تحت مختلف ریاستوں کو دیئے جانے والے تقریباً 7257 کروڑ روپے کے فنڈ کی ابھی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔ ان ریاستوں میں مغربی بنگال سرفہرست ہے۔


راجیہ سبھا میں سی پی ایم رکن پارلیمنٹ بنوئے وشوم کے ذریعہ پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے دیہی ترقی سادھوی نرنجن جیوتی نے پارلیمنٹ کو جانکاری دی کہ منریگا کا 2620 کروڑ روپیہ ابھی مغربی بنگال کو دیا جانا ہے۔ اسی طرح بی جے پی حکمراں ہریانہ کا سب سے کم بقایہ ہے۔ مرکز کو ہریانہ کے صرف 8.05 کروڑ روپے ہی ادا کرنے ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ تقریباً 2537 کروڑ کے مزدوری سے متعلق سامان بھی ریاستوں کو نہیں دیئے گئے ہیں۔ لیکن مرکزی حکومت کے پاس اس بات کی کوئی جانکاری نہیں ہے کہ اس منصوبہ کے تحت کتنے مزدوروں یا کامگاروں یا سپروائزرس کو تین مہینے سے زیادہ مدت سے ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس کے پاس اس سلسلے میں اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔

حکومت کے اس جواب پر بنوئے وشوم نے کہا کہ منریگا کے تحت ادائیگی میں تاخیر ہونے سے لوگوں کو کئی طرح کے مسائل اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ویسے بھی مہنگائی کے اس دور میں زندگی بسر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ وشوم نے کہا کہ ’’اس کے علاوہ ریاستوں کو اس مد میں ادائیگی نہ کیے جانے سے ریاستوں کی معاشی حالت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔‘‘


سی پی ایم رکن پارلیمنٹ کے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت نے یہ بھی کہا کہ منریگا کے تحت جن مقامات پر کام ہو رہے ہیں، وہاں موبائل ایپ کے ذریعہ حاضری لگانے کا انتظام ہندی اور انگریزی کے علاوہ صرف تین ہی علاقائی زبانوں (تمل، تیلگو اور ملیالم) میں دستیاب ہے۔ اس سوال پر کہ آخر رجسٹر میں کامگاروں کی حاضری کیوں نہیں لگائی جاتی، حکومت نے جواب دیا کہ اس سے شفافیت آتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔