کانگریس کا چھتیس گڑھ حکومت پر وعدہ خلافی کا الزام، اسمبلی کا گھیراؤ

سچن پائلٹ نے کہا کہ ریاست کا نظم و نسق جس طرح سے چلایا جا رہا ہے، اس سے امن و امان مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور مجرمانہ سرگرمیاں آسمان چھو رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>سچن پائلٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سچن پائلٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ میں بی جے پی حکومت کے ذریعے انتخابات میں کیے گئے وعدوں کو پورا نہیں کئے جانے پر کانگریس پارٹی اسمبلی کا گھیراؤ کیا۔ ریاست بھر سے کانگریس کے لیڈران و کارکنان رائے پور پہنچے اور اسمبلی کے پاس احتجاج کیا۔ اس موقع پر ریاستی کانگریس کے انچارج سچن پائلٹ نے ریاستی حکومت پر انتخابات کے دروان عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ حکومت کی توجہ عوامی مسائل کے حل پر نہیں بلکہ کانگریس کے کارکنان کوہراساں کرنے پر لگی ہوئی ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ریاستی کانگریس کے انچارج سچن پائلیٹ نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے اسمبلی انتخابات میں عوام سے جو وعدے پورے کیے تھے، ان میں سے وہ کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کا نظم و نسق جس طرح سے چلایا جا رہا ہے، اس سے امن و امان مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور مجرمانہ سرگرمیاں آسمان چھو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ گورننس (طرز حکمرانی) پر نہیں ہے۔


سچن پائلٹ نے کہا کہ انتخابات کے وقت بی جے پی حکومت کی طرف سے مہنگائی، امن و امان اور نظم و نسق کے بارے میں عام لوگوں کو جو یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں، وہ حکومت کے قیام کے بعد دور دور تک بھی پوری ہوتی نظر نہیں آ رہی ہیں۔ اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کے لیے رائے پور آنے والے کارکنان کو پولیس کے ذریعے روکے جانے کی خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ احتجاج کرنا، مظاہرہ کرنا اور ریلیاں نکالنا عوام کا بنیادی حق ہے لیکن لوگوں کو اس میں شرکت سے روکا جا رہا ہے۔ لوگوں کو حراست میں لیا جاتا ہے اور ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جارحانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جس کی مذمت کرتا ہوں۔

سچن پائلیٹ نے کہا کہ ہم عوام کے مطالبات کے حوالے سے حکومت کو بیدار کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ احتجاج کے بعد حکومت کی آنکھ کھلے گی اور وہ عوام کی آواز سنے گی۔ مرکزی حکومت کے عام بجٹ پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ مرکز سے جو بجٹ آیا ہے وہ حکومت بچانے والا بجٹ ہے۔ بہار اور آندھرا پردیش کے لوگوں سے ہماری کوئی مخالفت نہیں ہے لیکن مرکزی حکومت نے جس طرح سے ریاستوں کو بجٹ مختص کیا ہے وہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ چھتیس گڑھ میں لوک سبھا کی 11 سیٹیں ہیں لیکن یہاں کے لوگوں کو بجٹ میں کیا ملا؟ یہ تلاش کرنے سے بھی نہیں ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔