صفائی مشین چوری معاملہ: اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو نہیں ملی راحت، عدالت نے ضمانت عرضی کی خارج
عدالت نے سماعت مکمل ہونے کے بعد 2 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، معاملے کی سماعت جسٹس سمت گوپال کی سنگل بنچ میں ہو رہی تھی۔
سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور یوپی کے سابق کابینہ ویزر محمد اعظم خان کے کنبہ کو آج الٰہ آباد ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ رام پور نگر پالیکا پریشد کی صفائی مشین کو چوری کرا کر اسے جوہر یونیورسٹی میں مٹی میں دفن کیے جانے کے معاملہ میں ہائی کورٹ نے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے ساتھ ہی سابق چیئرمین اظہر خان کی ضمانت عرضیوں کو خارج کر دیا۔
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف کئی کریمنل کیس درج ہیں۔ ان کی کریمنل ہسٹری ہے۔ کئی معاملوں میں انھیں سزا بھی ملی ہوئی ہے۔ ایسے میں ضمانت دیے جانے پر یہ کیس کے ٹرائل کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ثبوتوں سے چھیڑ چھاڑ کر گواہوں پر دباؤ بنانے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ صفائی مشین چوری معاملے میں سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 2 ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس سمت گوپال کی سنگل بنچ میں ہو رہی تھی۔ اعظم خان اور ان کے بیٹے کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کپل سبل نے بحث کی تھی۔ کپل سبل نے دلیل دی تھی کہ رام پور نگر پالیکا پریشد نے یہ تحریری طور پر دیا ہے کہ ان کے یہاں 2014 میں پانچ صفائی مشینیں خریدی گئی تھیں اور وہ سبھی نگر پالیکا کے پاس محفوظ ہیں۔ کوئی بھی مشین غائب نہیں ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ ایف آئی آر آٹھ سال بعد درج کیے جانے کو لے کر بھی سوال اٹھائے گئے تھے۔ حالانکہ عدالت نے کپل سبل کی دلیلوں کو منظور نہیں کیا۔ ہائی کورٹ نے ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو کیس کا نمٹارہ جلد کرنے کی ہدایت دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔