وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا، سماعت مکمل ہونے تک ضمانت پر روک
ای ڈی نے کیجریوال کی ضمانت پر رہائی کے حکم کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ای ڈی نے دلیل دی ہے کہ کیجریوال کو رہا کرنے سے تفتیش متاثر ہوگی کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ جیسے اہم عہدے پر فائز ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سخت جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں نچلی عدالت سے دی گئی کیجریوال کی ضمانت پر روک لگا دی ہے۔ ای ڈی نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر ابتدائی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے سماعت مکمل ہونے تک ضمانت پر روک لگانے کا حکم دیا ہے۔
ہائی کورٹ میں نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ای ڈی نے دلیل دی ہے کہ تحقیقات کے اہم مرحلے میں کیجریوال کو رہا کرنے سے تحقیقات متاثر ہو سکتی ہے کیونکہ کیجریوال وزیر اعلیٰ جیسے اہم عہدے پر فائز ہیں۔ اس پر ہائی کورٹ نے کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی اس دلیل کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ درخواست پر جلد سماعت کی ضرورت نہیں ہے۔ اس دوران جسٹس سدھیر جین نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ میں سماعت زیر التوا ہے نچلی عدالت کا حکم موثر نہیں ہوگا۔
دراصل کیجریوال کو ایک دن پہلے ہی جمعرات (20 جون) کو ہی نچلی عدالت سے ضمانت ملی تھی، جس کے خلاف ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جسٹس سدھیر کمار جین اور رویندر ڈوڈیجا کی تعطیلاتی بنچ اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ ہمیں نچلی عدالت میں کیس پر بحث کرنے کے لیے مناسب وقت نہیں دیا گیا۔ ای ڈی کی جانب سے اے ایس جی راجو نے کہا کہ ہمیں اپنا تحریری جواب داخل کرنے کا وقت نہیں دیا گیا۔ یہ غیر منصفانہ ہے۔ ای ڈی نے پی ایم ایل اے کی دفعہ 45 کا حوالہ دیا ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے۔ انہوں نے سنگھوی کی موجودگی کی بھی مخالفت کی۔
اس سے قبل ای ڈی کے وکیل نے ہائی کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی کی جانب سے اے ایس جی راجو اور وکیل ذوہیب حسین ہائی کورٹ میں موجود تھے۔ کیجریوال کی جانب سے ابھیشیک منو سنگھوی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دہلی ہائی کورٹ میں موجود تھے۔
ہائی کورٹ کی جانب سے کیجریوال کی ضمانت پر روک لگانے کے بعد عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کی غنڈہ گردی دیکھیں۔ ٹرائل کورٹ کا حکم ابھی تک نہیں آیا۔ حکم کی کاپی بھی نہیں ملی تو مودی کی ای ڈی کس حکم کو چیلنج کرنے ہائی کورٹ پہنچی؟ اس ملک میں یہ ہو کیا رہا ہے؟ عدالتی نظام کا مذاق کیوں بنا رہے ہو؟ مودی جی، پورا ملک آپ کو دیکھ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔