’آلو کی قیمت بدلیں، ورنہ آپ کو بدل دیں گے‘، یوگی حکومت کے ذریعہ آلو کی طے کردہ قیمت سے علی گڑھ کے کسان ناراض

آلو کی کاشت کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ یوگی حکومت سے بہت امید لگائے بیٹھے تھے، لیکن جب آلو کی قیمت 650 روپے فی کوئنٹل طے کی گئی تو مایوسی کے علاوہ کچھ بھی ہاتھ نہیں لگا۔

<div class="paragraphs"><p>آلو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

آلو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

علی گڑھ میں اس مرتبہ آلو کی اچھی فصل ہوئی ہے۔ اس کے باوجود کسان مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ مایوسی کی وجہ یہ ہے کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے آلو کی جو قیمت طے کی ہے وہ بہت کم ہے۔ ریاستی حکومت نے آلو کی قیمت 650 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے طے کی ہے، جبکہ کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ بہت کم ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس قیمت کو بدلیں۔ کچھ کسانوں نے تو یہاں تک اشارہ دے دیا ہے کہ آلو کی قیمت نہیں بدلی گئی تو اگلی بار حکومت بدلی جائے گی۔

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں کسانوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یوگی حکومت کے ذریعہ طے کردہ آلو کی قیمت کسانوں کے لیے خسارے کا سودا ہے۔ اگر حکومت نے کسانوں کو آلو کی فصل کا مناسب ریٹ نہیں دیا تو سماجوادی پارٹی کے مکھیا اکھلیش یادو کی وہ بات سچ نکلے گی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ آلو کی قیمت ہی حکومت کو گرائے گی۔


کسانوں کا کہنا ہے کہ منڈیوں میں آلو کی قیمت مٹی جیسی ہو گئی ہے۔ مناسب قیمت نہ ملنے سے کسانوں کے لیے پریشانی پیدا ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یوگی حکومت سے بہت امید لگائے بیٹھے تھے، لیکن جب آلو کی قیمت 650 روپے فی کوئنٹل طے کی گئی تو مایوسی کے علاوہ کچھ بھی ہاتھ نہیں لگا۔ اگلاس علاقہ میں آلو کی کاشت کرنے والے کسان رام بہادر سنگھ نے بتایا کہ آلو کی فصل تیار کرنے سے لے کر کولڈ اسٹوریج تک پہنچانے میں 20 ہزار روپے فی بیگھا کی لاگت آتی ہے، لیکن حکومت نے 650 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے قیمت طے کی ہے۔ اس سے کسانوں کو 7-6 ہزار روپے فی بیگھا کا خسارہ ہو رہا ہے۔

یوگی حکومت کے ذریعہ آلو کی طے کردہ قیمت پر کئی کسانوں نے اپنی مایوسی کا اظہار میڈیا کے سامنے کیا ہے۔ آلو کی کاشت کرنے والے کچھ کسانوں کا کہنا ہے کہ 650 روپے فی کوئنٹل قیمت ہونے سے کسانوں کو کم از کم 500 سے 600 روپے تک کا خسارہ ہوگا۔ اس سے کسانوں کے سامنے بڑی پریشانی کھڑی ہو جائے گی۔ ایسے میں کسان کس طرح سے اپنا گزارا کرے گا اور کیسے اپنے بچوں کی پرورش کرے گا۔ کسانوں نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ اگر حکومت نے انھیں آلو کی مناسب قیمت نہیں دی تو اگلی بار کسان دوسری حکومت کی طرف دیکھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔