چندرابابو نائیڈو نے چوتھی بار آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا

آندھرا پردیش کو چندرا بابو نائیڈو کی شکل میں نیا وزیر اعلیٰ ملا ہے۔ انہوں نے چوتھی بار ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا ہے۔ چندرابابو نائیڈو کے ساتھ، پون کلیان اور نارا لوکیش نے بھی حلف لیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ اے این آئی</p></div>

تصویر بشکریہ اے این آئی

user

قومی آوازبیورو

آندھرا پردیش کو چندرا بابو نائیڈو کی شکل میں نیا وزیر اعلیٰ ملا ہے۔ انہوں نے چوتھی بار ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا ہے۔ چندرابابو نائیڈو کے ساتھ، پون کلیان اور نارا لوکیش نے بھی حلف لیا۔

تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو، ان کے بھائی اور ساؤتھ کے سپر اسٹار چرنجیوی اور رجنی کانت بھی صبح کی حلف برداری کی تقریب میں موجود تھے۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی شرکت کی۔ یہ تقریب کیسرپلی شہر کے آئی ٹی پارک میدان میں منعقد ہوئی۔

حلف برداری کی یہ تقریب وجئے واڑہ کے مضافات میں واقع کیسراپلی میں گناورم ایرپورٹ کے قریب صبح 11.27 بجے منعقد ہوئی۔گورنر عبد النذیر نے چندرابابو کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ نائیڈو کے ساتھ جنا سینا کے سربراہ پون کلیان، چندرابابو کے فرزند نارا لوکیش، کے اچن نائیڈو، کے رویندر، این منوہر، پی نارائنا، اے ونگلاپوڈی، ستیہ کماریادو، این رامانائیڈو، این محمد فاروق، اے رام نارائن ریڈی، پی کیشو، اے ستیہ پرساد، کے پارتھاسارتھی، بی وی سوامی، جی روی کمار، کے درگیش، جی ایس رانی، بی سی جناردھن ریڈی، ٹی جی بھارت، بی سویتا، وی سبھاش، کے سرنواس اور رام پرساد ریڈی نے بھی حلف لیا۔


چندرابابو کی کابینہ میں 13 او سی، 7 بی سی، 2 ایس سی،1 ایس ٹی، 1 مسلمان کو جگہ دی گئی ہے۔ منگل کو الگ الگ اجلاس میں، تلگودیشم لیجسلیچر پارٹی اور این ڈی اے کے شامل جماعتوں بی جے پی اور جنا سینا نے نائیڈو کو اپنا لیڈر منتخب کیا تھا۔ نائیڈو پہلی بار 1995 میں غیر منقسم آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ بنے اور مسلسل دو میعادوں تک اس عہدہ پر فائز رہے۔

سال 2014 میں وہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد موجودہ آندھرا پردیش کے پہلے وزیر اعلیٰ بنے اور 2019 تک اس عہدے پر رہے۔ 2024 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد، نائیڈو ایک مرتبہ پھر اس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ آندھرا پردیش میں این ڈی اے، جس میں تلگودیشم، بی جے پی اور جناسینا شامل ہیں، نے 164 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں اکثریت حاصل کی ہے۔ اس اتحاد کو ریاست کے 25 میں سے 21 پارلیمانی حلقوں پر کامیابی ملی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔