ہنومان جینتی کل، مرکزی حکومت کے ذریعہ ریاستوں کو ایڈوائزری جاری، دہلی میں پولیس نے کیا فلیگ مارچ
گزشتہ سال ہنومان جینتی کے موقع پر ہی دہلی کے جہانگیر پوری میں فسادات ہوئے تھے، اس دوران رام نومی کے موقع پر پولیس اجازت کے بغیر لوگوں نے شوبھا یاترا نکالی تھی۔
رام نومی پر ملک کی کئی ریاستوں میں تشدد کے واقعات پیش آئے۔ بہار، مغربی بنگال اور مہاراشٹر میں تو فرقہ وارانہ تصادم والا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔ اب جمعرات یعنی کل ہنومان جینتی کے موقع پر کسی انہونی سے بچنے کے لیے مرکزی حکومت نے سبھی ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ وزارت داخلہ نے ہنومان جینتی پر کسی بھی طرح کے تشدد سے بچنے کے لیے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نظامِ قانون بنائے رکھنے کے لیے اقدام کریں۔ وزارت نے کہا ہے کہ ہر ایسی چیز پر نظر رکھی جائے جس سے فرقہ وارانہ خیر سگالی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو۔
اس درمیان راجدھانی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں پولیس نے فلیگ مارچ نکالا ہے۔ دہلی پولیس کے افسران اور جوانوں نے پیدل مارچ کیا ہے۔ ہنومان جینتی کے پیش نظر پولیس نے لوگوں سے نظامِ قانون کو بنائے رکھنے اور افواہوں سے دور رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ہنومان جینتی کے موقع پر ہی جہانگیر پوری میں فسادات ہوئے تھے۔ اس دوران پولیس اجازت کے بغیر لوگوں نے شوبھا یاترا نکالی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس بار بھی 2 لوگوں کے ذریعہ جہانگیر پوری میں شوبھا یاترا نکالنے کی اجازت مانگی گئی ہے، لیکن لاء اینڈ آرڈر کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے دونوں کو ہی ابھی تک اجازت دینے سے منع کر دیا ہے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے پولیس نے سیکورٹی کے انتظامات بھی بڑھا دیئے ہیں۔ علاقے میں دہلی پولیس اور پیراملٹری فورس کے جوان پیٹرولنگ کر رہے ہیں۔ بائیک کے ذریعہ بھی پیٹرولنگ کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ہگلی ضلع واقع ریشرا میں ہوئے تشدد کے مدنظر ریاستی حکومت کو مشورہ دیا کہ جب تک پوری طرح سے حالات معمول پر نہیں ہو جاتے، تب تک وہ علاقے میں مرکزی مسلح افواج کو تعینات کرنے پر غور کرے۔ جسٹس شیوگننم نے کہا کہ پہلے بھی ایسی کئی مثالیں سامنے آئی ہیں جب ریاستی حکومت نے مرکزی ایجنسیوں کی مدد مانگی اور وہ اس معاملے میں بھی اسی طرح کی مدد مانگ سکتی ہے۔ بنچ نے جمعرات کو ہنومان جینتی کے موقع پر اس طرح کے تشدد سے بچنے کے لیے ریاستی حکومت کو مکمل احتیاط برتنے کی بھی ہدایت دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔