100 کروڑ ٹیکہ کاری کا جشن منانے سے نہیں بھریں گے زخم، کانگریس نے مودی حکومت سے پوچھے تلخ سوال

کانگریس ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ہندوستان کے طبی اہلکار کو کورونا بحران اور اس کے بعد جان ہتھیلی پر رکھ کر بھی عوام کو 100 کروڑ کورونا ویکسین لگانے کے لیے مبارکباد۔

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا ٹیکہ کاری کے اعداد 100 کروڑ کے پار ہونے پر جشن میں ڈوبی مودی حکومت کو کانگریس نے آئینہ دکھاتے ہوئے کئی اہم سوالوں کے جواب مانگے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ملک ڈاکٹروں، نرسوں، اسپتالوں کا ہمیشہ شکرگزار رہے گا کہ انھوں نے جان پر کھیل کر 100 کروڑ ویکسین ڈوز لگایا، لیکن آج ایک بار پھر حکومت ذمہ داری سے ہٹ کر جشن منا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت یہ جان لے کہ جشن منانے سے زخم نہیں بھرتے۔ جوابدہی طے کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ پی ایم مودی اور بی جے پی حکومت اہم سوالں کا جواب دیں۔

رندیپ سرجے والا نے پوچھا کہ 74 کروڑ بالغ ہندوستانیوں کو 106 کروڑ اینٹی کورونا ٹیکہ کب تک لگے گا؟ انھوں نے کہا کہ ملک کی کل آبادی 139 کروڑ ہے، جس میں سے 103 کروڑ لوگ بالغ ہیں۔ حکومت کے مطابق 29 کروڑ لوگوں کو (تقریباً 21 فیصد) دونوں ٹیکے لگ چکے ہیں، جو 58 کروڑ ہوتے ہیں۔ اسی طرح باقی 42 کروڑ لوگوں کو ایک ٹیکہ لگا ہے۔ مطلب ملک کی 32 کروڑ بالغ آبادی کو ایک بھی کورونا ٹیکہ نہیں لگا اور 42 کروڑ لوگوں کو دوسرا ٹیکہ لگنا باقی ہے۔ اس کا مطلب کل 74 کروڑ بالغ باشندوں کو 31 دسمبر 2021 تک یعنی 70 دن میں 106 کروڑ ٹیکے لگنے باقی ہیں۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ 70 دن میں، یعنی 31 دسمبر 2021 تک، یہ اوسط 151 لاکھ ٹیکے روزانہ کی آتی ہے، جب کہ 16 اکتوبر سے 21 اکتوبر کے درمیان 6 دن میں اینٹی کورونا ٹیکوں کی اوسط صرف 39 لاکھ روزانہ ہے۔ کیا خود کی پیٹھ تھپتھپا کر ٹیلی ویژن کی ہیڈ لائن بنانے کی جگہ مودی حکومت جواب دے گی کہ وہ 70 دن میں 106 کروڑ ٹیکے کیسے لگانے والی ہے اور اس کا کیا راستہ اور پالیسی ہے؟

رندیپ سرجے والا نے کہا کہ دنیا میں دونوں ٹیکے لگانے کی اوسط میں ہندوستان 19ویں مقام پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر آپ دنیا کے دوسرے ممالک کی اوسط دیکھیں، تو اپنے ملکی باشندوں کو دونوں کورونا ٹیکے لگانے میں ہم 20 ممالک میں 19ویں مقام پر ہیں۔ جیسا حکومت نے مانا ہے کہ اب تک ہم اپنی بالغ آبادی میں صرف 20.60 فیصد یعنی 29 کروڑ لوگوں کو ہی دونوں ٹیکے لگا پائے ہیں۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ کورونا بحران میں مجرمانہ لاپروائی اور ملکی باشندوں کی جان سے کھیلنے کے ظلم کی مودی حکومت ذمہ داری لے۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں واحد مودی حکومت ایسی ہے، کہ جب ملکی باشندے کورونا سے متاثر ہو مجبور اور بے حال تھے، تو حکومت نے انھیں دھوکہ دے کر اپنے حال پر چھوڑ دیا۔ حکومت الیکشن میں مصروف رہی اور لوگ آکسیجن، ونٹلیٹر اور دوائیوں کے لیے ترستے رہے۔ ملک نے دیکھا کہ گنگا کی ساحل سے گجرات کے شمشانوں تک پورے ملک میں لاش ہی لاش دکھائی دے رہے تھے۔

رندیپ سرجے والا نے کہا کہ حکومت کے مطابق کورونا سے 4 لاکھ 53 ہزار لوگوں کی موت ہوئی، جب کہ ایک آزادانہ سروے کے مطابق 40 لاکھ ہندوستانیوں نے اپنی جان سے ہاتھ دھویا۔ پھر آج تک کورونا سے ہوئی اموات کی ذمہ داری لیتے ہوئے حکومت معاوضہ کیوں نہیں دے رہی ہے؟ کیا وقت نہیں آ گیا ہے کہ ایک غیر جانبدار ’کورونا جانچ کمیشن‘ کی تشکیل ہو، مودی حکومت کے مجرمانہ کردار کی جانچ ہو۔ مستقبل کی صحت کے ڈھانچے کے بارے میں مثبت نظریہ اور راستہ بنے اور کورونا سے ہوئی ہر موت کا دوبارہ سروے کر معاوضہ دیا جائے۔


واضح رہے کہ آج ہندوستان 100 کروڑ کووڈ ویکسین لگانے کے ہدف تک پہنچ گیا ہے۔ بتا دیں کہ ہندوستان میں اس سال 16 جنوری کو ٹیکہ کاری مہم کی شروعات ہوئی تھی۔ اس وقت سب سے پہلے طبی اہلکاروں اور فرنٹ لائن واریرس کو کورونا ویکسین دی گئی تھی۔ اس کے بعد سبھی لوگوں کو ویکسین لگایا جانے لگا۔ پھر کانگریس کے لگاتار دباؤ کے بعد حکومت نے سبھی کو مفت ویکسین کا اعلان کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔