نیٹ امتحان میں بے ضابطگیوں کی جانچ کر رہی سی بی آئی ٹیم گودھرا پہنچی

نیٹ امتحان میں بے ضابطگیوں کی جانچ کر رہی سی بی آئی ہفتہ کو گودھرا پہنچی۔ الزام ہے کہ ملزم نے نیٹ-یو جی امتحان پاس کرنے کے بدلے گودھرا کے 27 امیدواروں سے 10 لاکھ روپے وصول کئے تھے

<div class="paragraphs"><p>سی بی آئی / آئی اے این ایس</p></div>

سی بی آئی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

احمد آباد: نیٹ امتحان میں بے ضابطگیوں کی جانچ کر رہی سی بی آئی ہفتہ کو گودھرا پہنچی۔ الزام ہے کہ ملزم نے نیٹ-یو جی امتحان پاس کرنے کے بدلے گودھرا کے 27 امیدواروں سے 10 لاکھ روپے وصول کئے تھے۔

اب تک پولیس نے گودھرا سے پانچ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ اس نے سوالیہ پرچہ حل کرنے میں طلبہ کی مدد کی تھی۔ گرفتار ملزمان میں سے ایک نے جمعہ 19 جولائی کو عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست بھی دائر کی تھی لیکن پنچ محل کی ضلعی عدالت کے سیشن جج نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ اس معاملے میں سی بی آئی ان تمام ملزمین سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔

الزام ہے کہ ملزم نے نیٹ-یو جی امتحان پاس کرنے کے بدلے گودھرا کے 27 امیدواروں سے 10 لاکھ روپے لئے تھے۔ اس سلسلے میں گودھرا پولیس نے ان ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ 5 مئی کو امتحان منعقد ہونے کے تین دن بعد گودھرا میں امتحان میں بے قاعدگیوں کو لے کر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

اس معاملے میں پنچ محل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہمانشو سولنکی نے کہا تھا، ’’سی بی آئی گودھرا پہنچی تھی اور متعلقہ پولیس افسران سے ملاقات کی۔ ہم اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے اور تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔‘‘


خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کو گجرات کے محکمہ داخلہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ نیٹ-یو جی کیس کی جانچ اب ریاستی پولیس سے لے کر سی بی آئی کو سونپی جائے گی۔ نوٹیفکیشن کے بعد کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کی راہ ہموار ہو گئی۔ حال ہی میں اس معاملے میں پولیس نے گودھرا کے ایک اسکول کے پرنسپل اور ٹیچر سمیت 5 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان تمام لوگوں سے پوچھ گچھ بھی کی گئی لیکن اب تک انہوں نے کیس کے حوالے سے کوئی ایسا انکشاف نہیں کیا جس سے کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے۔

9 مئی کو گودھرا کے ضلع مجسٹریٹ کو معلوم ہوا کہ یہاں کے ایک اسکول میں منعقد ہونے والے نیٹ-یو جی امتحان میں کچھ لوگ بے قاعدگی کرتے پائے گئے تھے۔ ان لوگوں نے اصولوں کو طاق پر رکھتے ہوئے طلباء کو پاس کرایا اور ان کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلہ کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی۔

ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ سولنکی نے کہا تھا، ’’تشار بھٹ، اسکول کے پرنسپل پرشوتم شرما، وڈودرا میں تعلیم کے مشیر پرشورام رائے، ان کے ساتھی وبھور آنند اور مبینہ بچولیا عارف ووہرا ملوث ہیں۔‘‘

حال ہی میں سپریم کورٹ میں نیٹ-یو جی امتحان میں بے ضابطگیوں کو لے کر سماعت ہوئی تھی۔ عدالت نے این ٹی اے کو ہدایت دی تھی کہ وہ طلبا کی مارک شیٹس کو ریاست وار طریقہ سے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرے۔ نیٹ امتحان کا نتیجہ ہفتہ 20 جولائی کو ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔