بہار: بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی پر کالج کیمپس میں گھس کر اہم دستاویزات چرانے کا الزام، مقدمہ درج

تیواری نے کہا کہ نارکٹیا گنج کی ایم ایل اے رشمی ورما کی قیادت میں لوگوں کا ایک گروپ کالج کیمپس میں داخل ہوا، چونکہ وہ بڑی تعداد میں تھے، اس لئے وویک اپنی جان بچانے کے لیے کالج سے بھاگ گئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار کے مغربی چمپارن ضلع کے نارکٹیا گنج سے رکن اسمبلی رشمی ورما کے خلاف چوری کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ رکن اسمبلی پر اپنے حامیوں کے ساتھ کالج کیمپس میں گھسنے اور اہم دستاویزات چرانے کا الزام ہے۔ کالج کے پرنسپل ابھے کانت تیواری نے شکارپور پولیس اسٹیشن میں ورما سمیت 25 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں تیواری نے دعویٰ کیا کہ وہ 17 جنوری کو ایک کیس کے لیے ایک وکیل سے ملنے پٹنہ گئے تھے اور انہوں نے اپنا چارج ایک دیگر فیکلٹی وویک پاٹھک کو سونپ دیا تھا۔ تیواری نے اپنی شکایت میں کہا ’’مجھے بتایا گیا کہ نارکٹیا گنج کی ایم ایل اے رشمی ورما کی قیادت میں لوگوں کا ایک گروپ کالج کیمپس میں داخل ہوا، چونکہ وہ بڑی تعداد میں تھے، وویک پاٹھک اپنی جان بچانے کے لیے کالج سے بھاگ گئے۔ ورما کے حامی ہر کمرے میں گھس گئے۔ انہوں نے الماریوں کے تالے توڑ دیئے اور قیمتی دستاویزات اپنے ساتھ لے گئے۔‘‘


رابطہ کرنے پر رشمی ورما نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرنسپل ابھے کانت تیواری کے ساتھ کالج میں موجود تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھے کانت مجھ پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں کیونکہ میں نے علاقہ میں متعدد ترقیاتی منصوبے نافذ کرائے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔