سخت محنت کر اساتذہ اپنے شاگردوں کو پتھر سے قیمتی نگینہ بناتے ہیں: پروفیسر محمد یوسف

ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول جعفر آباد میں پرنسپل ریاض الحسن خان اور وائس پرنسپل فہیم احمد کو استقبالیہ پیش کیا گیا، اس تقریب میں اُردو کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>تقریب کا منظر</p></div>

تقریب کا منظر

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے مشہور و معروف تعلیمی ادارہ ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول جعفر آباد میں ایک پر وقار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں مہمان خصوصی کے طور پر اردو زبان کے محسن پرنسپل شکیل احمد نے شرکت کی۔ صدارت پروفیسر محمد یوسف نے کی اور نظامت کے فرائض محمد ارشد نے بحسن و خوبی انجام دیے۔

تقریب کا آغاز کرتے ہوئے محمد ارشد نے ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول کے پرنسپل ریاض الحسن خان کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ذاکر حسین اسکول پوری دہلی میں وہ واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کی نظیر ہمیں دیکھنے کو نہیں ملتی۔ یہاں سے فارغ ہونے والے طلبا و طالبات مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اس اسکول کے بچوں کی کامیابی کا راز یہاں کے اساتذہ کی محنت و رہنمائی میں پوشیدہ ہے۔

سخت محنت کر اساتذہ اپنے شاگردوں کو پتھر سے قیمتی نگینہ بناتے ہیں: پروفیسر محمد یوسف

محمد ارشد نے کہا کہ ریاض الحسن خان سر سے قبل معروف خان سر نے بطور پرنسپل رہتے ہوئے اسکول کو جس بلندی پر پہنچایا، ٹھیک اسی راہ پر قدم بہ قدم چلتے ہوئے ریاض الحسن خان سر بھی اپنی پوری ذمہ داری کے ساتھ اسکول کی کمان سنبھالے ہوئے ہیں۔ تعارفی کلمات کے بعد پرنسپل شکیل احمد اور پروفیسر محمد یوسف نے پرنسپل ریاض الحسن خان اور وائس پرنسپل فہیم احمد کو شال پہنا کر ان کا پر تپاک استقبال کیا اور اپنی نیک خواہشات سے نوازا۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں پرنسپل ریاض الحسن خان نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے کافی اہم ہوتی ہے۔ یہ انسان کو کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔ تعلیم کے تئیں ملک گیر سطح پر این جی اوز اور سماج کے با اثر افراد مسلسل لوگوں کو بیدار کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلا رہے ہیں۔ تاہم اسی کڑی میں ہمارے اسکول کے سابق طالب علم محمد ارشد اور ان کی پوری ٹیم محنت میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اسکول کے طلبا و طالبات جب کامیاب ہو کر ہمارے پاس آتے ہیں تو ہمیں فخر محسوس ہوتا ہے۔ محمد ارشد خود ایک ٹیچر ہیں اور میں امید کرتا ہو کہ جس طرح ہم نے نئی نسل کی آبیاری کی ہے، اسی طرح یہ بھی بچوں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ان کی رہنمائی کریں گے۔


پروفیسر محمد یوسف نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ اساتذہ اپنے شاگردوں کو اپنی سخت محنت سے سنوارتے ہیں اور انہیں پتھر سے قیمتی نگینہ بناتے ہیں، اور جب یہ شاگرد کامیابی حاصل کرنے کے بعد زندگی کے کسی موڑ پر ملتے ہیں اور اپنے گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے اپنے سفر کی داستاں سناتے ہیں تو ہماری خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک کامیاب استاد ہی کامیاب شاگرد تیار کرتا ہے۔ وائس پرنسپل فہیم احمد نے اولڈ بوائز کی جانب سے آج کے استقبالیہ پروگرام کی تعریف کی اور اسکول کی ترقی کے لئے سبھی کے تعاون کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

مہمان خصوصی پرنسپل شکیل احمد نے ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ اس اسکول کا جو وقار ہے اس کی مثال ہمیں دیکھنے کو نہیں ملتی، لیکن میں آج یہ بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ شمال مشرقی دہلی میں ڈاکٹر ذاکر حسین اسکول کی طرز پر مزید اسکول قائم ہونے چاہئے۔ اس موقع پر اُردو اساتذہ کی تقریری اور اُردو زبان کی موجودہ صورت حال پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی اور اسکول کے پرنسپل سے سابق طالب علموں نے مطالبہ کیا کہ جو بچے تعلیمی شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، ان کے لئے ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول اولڈ بوائز ایسو سی ایشن یا پھر المنائی ایسو سی ایشن تشکیل دی جائے تاکہ نئے اور پرانے طالب علم رابطے میں رہیں اور پرانے طالب علم ان کی مزید رہنمائی کر سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔