کریمی لیئر بتا کر ایس سی-ایس ٹی پر حملہ ہو رہا، بی جے پی کا ارادہ ریزرویشن ختم کرنا ہے: کھڑگے

کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ سیاسی ریزرویشن کے ساتھ ہی تعلیم اور روزگار میں بھی ریزرویشن ایک ضروری ایشو تھا، لیکن اب ایس سی-ایس ٹی کے لوگوں کو کریمی لیئر کا کہہ کر ریزرویشن سے باہر نکالنا ان پر حملہ ہے

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر ملکارجن ھڑگے نے درج فہرست ذات (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے اندر ذیلی درجہ بندی اور ’کریمی لیئر‘ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ فیصلہ سامنے آتے ہی حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اسے پارلیمنٹ کے ذریعہ منسوخ کراتی۔ انھوں نے بی جے پی پر ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کسی کو کریمی لیئر کے فیصلے کو منظوری نہیں دینی چاہیے، اور جب تک چھوا چھوت ہے، تب تک ریزرویشن برقرار رہنا چاہیے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے سات ججوں نے ایک فیصلہ دیا ہے جس میں انھوں نے ایس سی-ایس ٹی طبقہ کے لوگوں کی ذیلی درجہ بندی کے ساتھ ہی کریمی لیئر کی بھی بات کی ہے۔ ہندوستان میں دلت طبقہ کے لوگوں کے لیے ریزرویشن بابا صاحب کے ’پونا پیکٹ‘ کے ذریعہ سے ملا تھا۔ بعد میں پنڈت جواہر لال نہرو اور مہاتما گاندھی کے ذریعہ ریزرویشن پالیسی کو جاری رکھا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ سیاسی ریزرویشن کے ساتھ ہی تعلیم اور روزگار میں بھی ریزرویشن ایک ضروری ایشو تھا، لیکن اب ایس سی-ایس ٹی کے لوگوں کو کریمی لیئر کا کہہ کر ریزرویشن سے باہر نکالنا، ان کے اوپر ایک بڑا حملہ ہے۔


کھڑگے نے بی جے پی پر ریزرویشن ختم کرنے کا ارادہ رکھنے سے متعلق الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج پبلک سیکٹر کے اداروں کو پرائیویٹ ہاتھوں میں سونپ کر سرکاری ملازمت اور ریزرویشن ختم کیا جا رہا ہے۔ ایک طرف ملک میں لاکھوں سرکاری ملازمتیں ہیں، جن میں بھرتیاں نہیں کی جا رہی ہیں، دوسری طرف آپ کریمی لیئر لا کر دلت سماج کو کچل رہے ہیں۔ میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔‘‘ کھڑگے کا کہنا ہے کہ ایس سی-ایس ٹی کا یہ جو ایشو ہے، اس میں دلتوں اور محروموں کے بارے میں سوچا ہی نہیں گیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’جب تک اس ملک میں چھوا چھوت ہے، تب تک ریزرویشن رہنا چاہیے اور رہے گا۔ اس کے لیے ہم لڑتے رہیں گے۔ میری اپیل ہے کہ سبھی مل کر اس کریمی لیئر کے فیصلے کو منظوری نہ دیں۔ کرناٹک میں آج بھی ایسے کچھ گاؤں ہیں، جہاں لوگوں کو اندر آنے نہیں دیا جاتا۔ جب تک ملک میں ایسی چیزیں چل رہی ہیں، آپ ریزرویشن ختم نہیں کر سکتے۔‘‘

اس معاملے میں کھڑگے کا کہنا ہے کہ ہر ریاست میں ایس سی-ایس ٹی کی فہرست الگ ہوتی ہے، اس لیے اس فہرست سے کس کو کتنا فائدہ ہوتا ہے اور کس کو نقصان ہوتا ہے، اس سلسلے میں ہم باریکی سے سوچ کر آگے قدم بڑھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس موضوع پر راہل گاندھی بھی سوچ رہے ہیں۔ انھوں نے کئی دانشوروں کو بلا کر اس معاملے میں تبادلہ خیال بھی کیا ہے۔ ہم دلتوں-محروموں کی حفاظت کے لیے جو بھی کر سکتے ہیں، وہ کریں گے۔‘‘ کھڑگے مزید کہتے ہیں کہ ’’اس موضوع پر ہم صلاح کار کمیٹی بنائیں گے۔ ہم اس سلسلے میں غیر سرکاری اداروں سے ملاقات کریں گے اور ان کی رائے لیں گے اور سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ ہم ایسے غیر سرکاری اداروں کو بھی اس میں شامل کریں جو کئی سالوں سے اس موضوع پر کام کر رہے ہیں۔ اس لیے ہم سب کی رائے لے کر آگے بڑھیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔