مغربی بنگال میں بی جے پی دو ہندسوں تک بھی نہیں پہنچ پائے گی، ’پی کے‘ کی پیشین گوئی
پی کے یعنی پرشانت کشور کا دعویٰ بی جے پی کے لیے ایک جھٹکا ہے، کیونکہ پارٹی لیڈران لگاتار ریاست میں اپنے حق میں ہوا سازگار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
’پی کے‘ کے نام سے مشہور پرشانت کشور نے مغربی بنگال اسمبلی انتخاب سے متعلق ایک بڑا دعویٰ کیا ہے، جو بی جے پی کے لیے کسی خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں ہے۔ ریاست میں 200 سیٹوں کا ہدف طے کرنے والی بی جے پی کے تعلق سے پی کے کا کہنا ہے کہ پارٹی 2021 اسمبلی انتخاب میں سیٹوں کی تعداد دو ہندسوں تک بھی نہیں پہنچ پائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت پی کے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے انتخابی پالیسی ساز ہیں، اور امت شاہ کے بنگال دورہ کو میڈیا کے ذریعہ تیار کردہ شبیہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’میڈیا کے حامی طبقہ کے ذریعہ بڑھا چڑھا کر دکھایا گیا۔ اصل معنوں میں بی جے پی کو دہائی کا نمبر پار کرنے میں بھی مشکل ہوگی۔ برائے کرم اس ٹوئٹ کو محفوظ کر لیں اور اگر بی جے پی اچھا کرتی ہے تو میں یہ کام چھوڑ دوں گا۔‘‘
پی کے یعنی پرشانت کشور کا یہ دعویٰ بی جے پی کے لیے ایک جھٹکا ہے، کیونکہ پارٹی لیڈران لگاتار ریاست میں اپنے حق میں ہوا سازگار کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ جہاں ایک طرف پارٹی قومی صدر جے پی نڈّا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مغربی بنگال کا دورہ کر ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن سعی کر رہے ہیں، وہیں مقامی بی جے پی لیڈران شعلہ بیانی کے ذریعہ ’ہندوتوا ماحول‘ تیار کرنے میں بھی سرگرم ہیں۔
بہر حال، پرشانت کشور کا بیان وزیر داخلہ امت شاہ کے دو روزہ بنگال دورہ کے بعد آیا ہے۔ کل بنگال دورہ کے آخری دن امت شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسمبلی انتخاب تک ممتا بنرجی تنہا رہ جائیں گی۔ انھوں نے بی جے پی کو اقتدار ملنے پر پانچ سال میں ’سونار بانگلا‘ یعنی سونے جیسا بنگال بنانے کی بات کہی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔