آئین کو 'دوبارہ تحریر کرنا، تباہ کرنا' بی جے پی-آر ایس ایس کا منصوبہ، ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے: کانگریس
کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت، بی جے پی اور آر ایس ایس خفیہ طور پر آمریت نافذ کرنا چاہتے ہیں، جس کے ذریعے وہ ہندوستان کے عوام پر اپنی ذہنیت مسلط کر کے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی کے حقوق چھین لیں گے
نئی دہلی: بی جے کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے کے اس بیان پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے کہ بی جے پی کو آئین کو تبدیل کرنے کے لیے 400 سیٹیں جیتنے کی ضرورت ہے، کانگریس نے کہا ہے کہ آئین کو 'دوبارہ لکھنا اور تباہ کرنا' بی جے پی اور آر ایس ایس کا ایجنڈا ہے، جس میں ہم انہیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا بیان ایک بار پھر مودی اور آر ایس ایس کے آمریت کو مسلط کرنے کے مکروہ ایجنڈے کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’مودی حکومت، بی جے پی اور آر ایس ایس خفیہ طور پر آمریت نافذ کرنے کے خواہشمند ہیں، تاکہ وہ ہندوستان کے عوام پر اپنی 'منووادی سوچ' مسلط کر کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے حقوق چھین سکیں۔
کھڑگے نے کہا، ’’کوئی انتخابات نہیں ہوں گے، یا محض دکھاوے کے لیے انتخابات کرائے جایا کریں گے۔ اداروں کی آزادی کم ہو جائے گی۔ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگائی جائے گی۔ آر ایس ایس اور بی جے پی ہمارے سیکولر تانے بانے اور تنوع میں اتحاد کو تباہ کر دیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کانگریس 'سنگھ پریوار' کے ان ’منفی مقاصد‘ کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ کانگریس سربراہ نے کہا، ’’انصاف، مساوات اور آزادی آئین کے مضبوط ستون ہیں اور ان اصولوں میں کوئی بھی تبدیلی بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر اور ہمارے قابل احترام بانیوں کے تصور کردہ ہندوستان کی توہین ہوگی۔‘‘
دریں اثنا، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ایم پی کے مبینہ ریمارکس وزیر اعظم نریندر مودی اور ’سنگھ پریوار‘ کے ’پوشیدہ ارادوں‘ کا عوامی اعلان ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی اور بی جے پی کا آخری مقصد بابا صاحب کے آئین کو تباہ کرنا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، ’’بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کا یہ بیان کہ وہ آئین میں تبدیلی کے لیے 400 سیٹیں چاہتے ہیں، نریندر مودی اور ان کے 'سنگھ پریوار' کے پوشیدہ ارادوں کا کھلا اعلان ہے۔ نریندر مودی اور بی جے پی کا آخری مقصد بابا صاحب کے آئین کو تباہ کرنا ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے مزید لکھا، ’’وہ انصاف، مساوات، شہری حقوق اور جمہوریت سے نفرت کرتے ہیں۔ سماج کو تقسیم کر کے، میڈیا کو غلام بنا کر، اظہار رائے کی آزادی پر پہرے لگا کر اور آزاد اداروں کو اپاہج بنا کر، اپوزیشن کو ختم کرنے کی سازش کر کے وہ ہندوستان کی عظیم جمہوریت کو ایک تنگ نظر آمریت میں بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم آزادی کی عظیم شخصیات کے خوابوں کے ساتھ سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اپنی آخری سانس تک آئین کے ذریعے فراہم کردہ جمہوری حقوق کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ آئین کے ہر سپاہی، خاص طور پر دلت، قبائلی، پسماندہ طبقات اور اقلیتیں، اٹھیں، آواز اٹھائیں- 'انڈیا' آپ کے ساتھ ہے۔‘‘
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ، سابق مرکزی وزیر اور مودی کے پسندیدہ اننت کمار ہیگڑے نے وہی کہا ہے جو پہلے سے معلوم ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا مقصد بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو تبدیل کرنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کرناٹک کے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ ہندوستانی آئین کو ’ہمارے مذہب کو بچانے کے لئے‘ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور بی جے پی صرف اس صورت میں ایسا کر سکتی ہے جب پارٹی 400 سے زیادہ لوک سبھا سیٹیں جیت سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔