یوپی پولیس کے خلاف دھرنے پر بیٹھے بی جے پی کے رکن اسمبلی! عہدیدار منانے پہنچے

سیتا پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی گیان تیواری پولیس کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے۔ انہوں نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کیے اور انصاف کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>گھنشیام تیواری / سوشل میڈیا</p></div>

گھنشیام تیواری / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

سیتاپور: اتر پردیش میں حکمراں جماعت بی جے پی کے ارکان اسمبلی بھی مطمئن نہیں ہیں اور پولیس اور انتظامیہ سے ناراض نظر آتے ہیں۔ سدھارتھ نگر کے شہرت گڑھ میں اپنا دل ایس کے رکن اسمبلی ونے ورما کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ اب سیتا پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی نے محاذ کھول دیا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کی خبر کے مطابق، جمعہ کو رکن اسمبلی گیان تیواری سیتا پور کے اٹل چوک پر دھرنے پر بیٹھ گئے اور شدید نعرے بازی کرنے لگے۔ پولیس پر ناراض رکن اسمبلی کو منانے کے لیے افسران کو موقع پر پہنچنا پڑا۔ ریوسا کے اٹل چوک پر دھرنے پر بیٹھے سیوتا سے بی جے پی کے رکن اسمبلی گیان تیواری نے مقامی تھانہ انچارج گھنشیام رام پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔


احتجاج کے دوران رکن اسمبلی گیان تیواری نے کہا کہ ’رکن اسمبلی چوراہے پر کھڑا ہے اور پولیس سوتی رہی!‘ تیواری نے کہا، ’’پورا سامان برآمد کیا جائے۔ کیا آپ رات 2.30 بجے کسی کی دکان میں داخل ہوں گے؟ یوگی راج میں یہ ہوگا کہ پولیس رات کو سو رہی ہے۔ ایم ایل اے چوراہے پر کھڑا ہے۔ فون نہیں اٹھا رہے ہیں۔‘‘ صرف اتنا ہی نہیں رکن اسمبلی کی موجودگی میں 'پولیس-انتظامیہ چور ہے' کے نعرے بھی لگائے گئے۔

خیال رہے کہ رکن اسمبلی نے 12-13 ستمبر کی دیر رات دکان سے سامان لوٹنے کے معاملے میں متاثرہ کلدیپ کمار پانڈے کی دکان پر قبضہ کرنے کی شکایت کی تھی۔ اس سلسلے میں دکان کے مالک کلدیپ پانڈے ساکن برولی نے پولیس کو شکایت دی تھی۔

کلدیپ نے کئی لوگوں پر دکان پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے اور کہا کہ ہتھیاروں سے لیس ہو کر دکان کے تالے توڑ کر سامان لوٹ لیا گیا۔ رکن اسمبلی گیان تیواری نے ایس پی سے ریوسا کے تھانہ انچارج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی دوران انسپکٹر بسواں ویں ٹی پی سنگھ کو رکن اسمبلی گیان تیواری کو سمجھانے پہنچنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔