بی جے پی تہوار میں تنازعہ کھڑا کرنا چاہتی ہے: پون کھیڑا

کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے جمعرات کو الزام لگایا کہ چاہے رام نومی اور ہنومان جینتی کا تہوار ہوا یا محرم ہو، بی جے پی موقع پر تنازعہ کھڑا کرنا چاہتی ہے

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا / آئی اے این ایس</p></div>

پون کھیڑا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے جمعرات کو الزام لگایا کہ چاہے رام نومی اور ہنومان جینتی کا تہوار ہوا یا محرم ہو، بی جے پی موقع پر تنازعہ کھڑا کرنا چاہتی ہے۔

کرناٹک میں گنپتی وسرجن کے دوران تشدد اور پتھربازی کے واقعہ پر پون کھیڑا نے کرناٹک حکومت کا دفاع کیا اور بی جے پی کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز میں برسراقتدار پارٹی کی ذہنیت ملک اور سماج میں تنازعہ پیدا کرنا ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا، ’’ہم نے تہواروں کے دوران آپس میں کبھی کوئی دشمنی یا جھگڑا نہیں دیکھا۔ بی جے پی یقینی طور پر اگلے 10 سالوں میں کوئی نہ کوئی تنازعہ کھڑا کرنا چاہتی ہے، چاہے وہ رام نومی ہو یا ہنومان جینتی یا کوئی اور تہوار۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک میں گنیش وسرجن کے دوران دو برادریوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ اس دوران پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی بھی کی گئی۔


زیادہ وزن کی وجہ سے پیرس اولمپکس سے نااہل قرار دی گئیں ہندوستانی ریسلر ونیش پھوگاٹ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پون کھیڑا نے کہا، ’’پی ٹی اوشا وہی کریں گی جو انہیں کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ونیش پھوگاٹ کے بیان سے واضح ہے کہ ان لوگوں نے ملک کے خلاف کام کیا ہے۔ انہوں نے ساتھ رہنے کا دکھاوا تو کیا یہ کبھی ساتھ نہیں تھے۔‘‘

ونیش پھوگاٹ اب کانگریس میں شامل ہو کر ہریانہ اسمبلی کا الیکشن لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی اوشا آئی تھیں لیکن کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ وہ تصویر کلک کرنے کے بعد ہی چلی گئیں۔

پون کھیڑا نے بی جے پی لیڈر امت مالویہ کی پوسٹ پر کہا کہ ان کی پارٹی کے لوگ بھی انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، ’’آیوشمان بھارت یوجنا کا فائدہ اٹھانے والوں کو سی اے جی کی رپورٹ ضرور دیکھنی چاہیے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس اسکیم میں کس کو کتنا فائدہ ہو رہا ہے اور کتنا فراڈ ہو رہا ہے۔ حکومت کو پہلے اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ صرف بات کرنے سے منصوبے نافذ نہیں ہوتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔