بی جے پی جمہوری نظام کو تباہ کر رہی، ضمنی انتخاب اور آئندہ اسمبلی انتخاب میں بھی اس کا صفایا کریں گے: اکھلیش یادو
اکھلیش یادو نے کہا کہ رواں سال ہوئے لوک سبھا انتخاب میں سماجوادی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دی ہے اور اب آئندہ ضمنی انتخاب و آئندہ 2027 کے اسمبلی انتخاب میں بھی بی جے پی کا صفایا کرنے کی تیاری ہے۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر انتخابی عمل کو متاثر کر کے جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی پارٹی لوک سبھا انتخاب کے بعد آئندہ ضمنی انتخاب اور 2027 کے اسمبلی انتخاب میں بھی بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تیار ہے۔
اکھلیش یادو نے پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے برسراقتدار پارٹی پر الزام عائد کیا کہ ’’بی جے پی جمہوری نظام کو تباہ کرنا اپنا حق تصور کرتی ہے۔ وہ انتخابی عمل کو بھی متاثر کرنے کا کام کرتی ہے۔ بی جے پی جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کی ان سازشوں کے خلاف مستعد و محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ رواں سال ہوئے لوک سبھا انتخاب میں سماجوادی پارٹی نے بی جے پی کو شکست دی ہے، اور اب آئندہ ضمنی انتخاب کے ساتھ ساتھ آئندہ 2027 کے اسمبلی انتخاب میں بھی ان کی پارٹی بی جے پی کا صفایا کرنے کو تیار ہے۔
قابل ذکر ہے کہ رواں سال جون میں ختم ہوئے لوک سبھا انتخاب میں سماجوادی پارٹی نے بی جے پی کو شدید جھٹکا دیتے ہوئے اتر پردیش کی 80 میں سے 37 سیٹوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ ساتھ ہی اس کی معاون پارٹی کانگریس کو بھی 6 سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ بی جے پی محض 33 سیٹیں حاصل کر سکی، جبکہ اسے 2019 میں 36 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔
بہرحال، اکھلیش یادو نے منگل کے روز پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ ووٹر لسٹ کو درست کرانے کا کام ترجیحی بنیاد پر کروائیں تاکہ بی جے پی کسی بھی سازش یا دھوکہ بازی میں کامیاب نہ ہو سکے۔ عوام اور سبھی ووٹرس اس بات کا خیال رکھیں کہ بی جے پی ووٹر لسٹ میں کوئی گڑبڑی کر انتخاب جیتنے کی ناپاک کوشش میں کامیاب نہ ہونے پائے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی پارٹی سچائی اور ایمانداری کے ساتھ ترقی کرتی ہے اور سماجوادی پارٹی کے لیڈران کو عوام سے قریبی رابطہ رکھتے ہوئے ان کے ساتھ احترام سے پیش آنا چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔