بہار: پانچویں مرحلہ کی 4 سیٹوں پر خاندان کی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کی جدوجہد

بہار میں پانچویں مرحلے میں این ڈی اےاور انڈیا الائنس کے امیدوار چار سیٹوں- سارن، حاجی پور (محفوظ) ،مظفر پور اور مدھوبنی میں اپنے خاندانی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے انتخابی میدان میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ /&nbsp;سوشل میڈیا</p></div>

پارلیمنٹ /سوشل میڈیا

user

یو این آئی

بہار میں لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلیوسیو الائنس (انڈیا الائنس) کے امیدوار چار سیٹوں- سارن، حاجی پور (محفوظ) ،مظفر پور اور مدھوبنی میں اپنے خاندانی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے انتخابی میدان میں ہیں۔ بہار لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کی ووٹنگ 20 مئی کو ہونے جا رہی ہے۔

سابق مرکزی وزیر آنجہانی رام ولاس پاسوان کے بیٹے اورجموئی کے ایم پی چراغ پاسوان نے حاجی پور ( محفوظ) سیٹ سے لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں جو این ڈی اے کا حصہ ہے۔ حاجی پور رام ولاس پاسوان کا گڑھ رہا ہے۔ اسی سیٹ سے رام ولاس پاسوان نے 1977 میں اپنے پارلیمانی سفر کی شروعات کی تھی۔ رام ولاس پاسوان حاجی پور سیٹ سے آٹھ بار ایم پی بنے۔ ان کے بھائی پشوپتی کمار پارس بھی سال 2019 میں ایم پی بنے تھے۔ اس بار انتخابات میں چراغ پاسوان جموئی سیٹ کے بجائے حاجی پور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ حاجی پور سیٹ سے اپنے خاندان کی وراثت کو آگے لے جانے کے لیے تیار ہیں۔ حاجی پور سیٹ پر ان کا مقابلہ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے امیدوار اور سابق وزیر شیو چندر رام سے ہوگا۔


سارن پارلیمانی حلقہ راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو کا گڑھ رہا ہے۔ لالو پرساد یادو نے 1977 میں چھپرا (سارن) سیٹ سے اپنی سیاسی اننگز کی شروعات کی۔ اس کے بعد لالویادو نے 1989، 2004 میں چھپرا سیٹ اور 2009 میں سارن سے کامیابی حاصل کی۔ سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی بیٹی ڈاکٹر روہنی آچاریہ سارن سیٹ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر اپنی سیاسی اننگز شروع کرنے جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر روہنی آچاریہ اپنے خاندان کی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ ڈاکٹر روہنی کا مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار اور موجودہ ایم پی راجیو پرتاپ روڈی سے ہوگا۔

کیپٹن جئے نارائن نشاد نے 1996، 1998، 1999 اور 2009 میں مظفر پور پارلیمانی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد ان کے بیٹے اجے نشاد 2014 اور 2019 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر مظفر پور سے کامیاب ہوے تھے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے اجے نشاد کو ٹکٹ نہیں دیا جس کی وجہ سے اجے نشاد ناراض ہو کر بی جے پی کا ساتھ چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی نے نشاد کی جگہ راج بھوشن نشاد کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ راج بھوشن وی آئی پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ 2019 کے انتخابات میں نشاد اور راج بھوشن کے درمیان انتخابی مقابلہ تھا۔ اس بار بھی انتخابات میں دونوں حریف آمنے سامنے ہیں۔ اجے نشاد بھی اپنے والد کیپٹن جئے نارائن نشاد کی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔


سابق مرکزی وزیر حکم دیو نارائن نے مدھوبنی پارلیمانی سیٹ پر سب سے زیادہ چار بار فتح کا جھنڈا لہرایا ۔ انہوں نے سال 1977، 1999، 2009 اور 2014 میں مدھوبنی سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد ان کے بیٹے اشوک کمار یادو 2019 میں مدھوبنی کے ایم پی بنے۔ اس الیکشن میں بھی بی جے پی امیدوار اشوک یادو مدھوبنی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہیں آر جے ڈی نے سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ فاطمی چار بار دربھنگہ پارلیمانی سیٹ سے ایم پی رہ چکے ہیں۔ اشوک یادو اپنے خاندان کی سیاسی وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔