بھگونت مان نے پنجاب یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی بنانے کے خلاف امت شاہ کو لکھا خط
بھگونت مان نے دونوں رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ پارلیمنٹ میں بنائے گئے پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ 1966 کے سیکشن 72(1) کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کو 'بین ریاستی کارپوریٹ ادارہ' قرار دیا گیا تھا۔
چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو پنجاب یونیورسٹی کو سنٹرل یونیورسٹی بنانے کے خلاف خط لکھا ہے۔ بھگونت مان نے دونوں وزراء پر زور دیا ہے کہ وہ پنجاب یونیورسٹی کی نوعیت کو تبدیل نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے لکھا ہے کہ پنجاب حکومت مرکز کی ایسی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گی۔
بھگونت مان نے دونوں لیڈروں کو بتانا چاہا ہے کہ ریاست کے عوام کا یونیورسٹی کے ساتھ پرجوش رشتہ ہے اور ریاستی حکومت تاریخی، ثقافتی اور علاقائی وجوہات کی بنا پر یونیورسٹی کی تاریخی، ثقافتی شکل کو تبدیل کرنا پسند نہیں کرے گی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کچھ عرصے سے کچھ مفاد پرست پنجاب یونیورسٹی کو مرکزی یونیورسٹی بنانا چاہتے ہیں۔ بھگونت مان نے دونوں رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ پارلیمنٹ میں بنائے گئے پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ 1966 کے سیکشن 72(1) کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کو 'بین ریاستی کارپوریٹ ادارہ' قرار دیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یونیورسٹی کی اس حیثیت کی تصدیق مختلف عدالتی فیصلوں میں بھی ہوئی ہے۔ بھگونت مان کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کو لاہور سے ہوشیار پور اور پھر چنڈی گڑھ (پنجاب کا موجودہ دارالحکومت) منتقل کیا گیا اور اس وقت پنجاب کے 175 کالج یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔
بھگونت مان کے مطابق، پنجاب ری آرگنائزیشن ایکٹ کے سیکشن 72 کی ذیلی دفعہ (4) کے مطابق، 20:20 کے تناسب سے پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش اور چنڈی گڑھ کے مرکزی علاقے سے گرانٹ دینے کا انتظام تھا۔ بالترتیب 20:40، اگرچہ ہریانہ اور ہماچل پردیش نے اس انتظام سے دستبردار ہونے کے بعد پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ اپنے کالجوں کے تعلقات ختم کر دیئے۔ اس طرح، 1976 سے، پنجاب اسٹیٹ اور چنڈی گڑھ کی انتظامیہ یونیورسٹی کی مالی ذمہ داری اٹھا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔