واپس نہیں ہوگی اگنی پتھ یوجنا، مظاہرین کے لئے افواج میں جگہ نہیں: انل پوری
انل پوری نے کہا کہ سبھی اگنی ویروں کی پولیس انکوائری کرائی جائے گی اور جگہ جگہ لگے کیمروں سے بھی اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ اس امیدوار نے کسی بھی طرح کی تحریک یا مظاہرے میں حصہ نہیں لیا ہے۔
نئی دہلی: تینوں افواج کی جانب سے آج یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگنی پتھ یوجنا کا مقصد افواج کو زیادہ طاقت ور بنانا ہے اور اس یوجنا کو واپس نہیں لیا جائے گا اور اس کے خلاف پرتشدد مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کو افواج میں بھرتی نہیں کیا جائے گا۔ اگنی پتھ یوجنا کے خلاف ملک بھر میں ہو رہے مشتعل اور پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی رہائش گاہ پر تینوں افواج کے سربراہوں کی موجودگی میں اتوار کو ہوئی اہم میٹنگ کے بعد فوجی امور کے محکمے میں اڈیشنل سکریٹری لیفٹننٹ جنرل انل پوری اور تینوں افواج کے سینئر افسروں نے ایک پریس کانفرنس میں یہ معلومات دی۔
لیفٹننٹ جنرل پوری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگنی پتھ یوجنا غیر ملکوں میں جاری مختلف ماڈلوں کا مطالعہ کرنے کے بعد لائی گئی ہے اور ہندوستان میں اس طرح کی یوجنا کے بارے میں سب سے پہلے سال 1989 میں بات چیت شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سے اس طرح کی یوجنا شروع کرنے کی مسلسل کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس میں اب جا کر کامیابی ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کے پیش نظر پچھلے دو سالوں سے جوانوں کی بھرتی نہیں کی جاسکی تھی اور اسے اتفاق کہیں یا کچھ، لیکن اس دوران دو سال تک اس یوجنا پر خوب ماتھاپچی کی گئی اور اس کے بعد اگنی پتھ یوجنا شروع کی گئی۔ اس کا بنیادی مقصد افواج کو زیادہ طاقت ور اور تکنیک اور ٹیکنولوجی سے لیس بنانا ہے۔ ملک کا دفاع مضبوط کرنے کے لئے یہ اقدام کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 1989 میں فوج کی اوسط عمر 30 تھی جو بڑھکر 32 سال ہوگئی ہے۔ نئی یوجنا نافذ ہونے کے کچھ سالوں بعد یہ اوسط عمر 24 سے 26 سال تک ہو جائے گی۔
لیفٹننٹ جنرل پوری نے کہا کہ ملک کے دفاع اور سیکورٹی کو دھیان میں رکھتے ہوئے اگنی پتھ یوجنا کو واپس نہیں لیا جائےگا۔ تینوں افواج چاہتی ہیں کہ یہ یوجنا واپس نہ ہو اور اس کے مقصد پورے ہونے چاہئے۔ ایک دیگر سوال کے جواب میں لیفٹننٹ جنرل پوری نے کہا کہ اگنی پتھ یوجنا کے تھت بھرتی ہونے والے اگنی ویروں کو درخواست جمع کرنے کے ساتھ ایک حلف دے کر یہ حلف لینا ہوگا کہ وہ کسی بھی پرتشدد تحریکوں میں شامل نہیں رہا ہے۔
انل پوری نے کہا کہ سبھی اگنی ویروں کی پولیس انکوائری کرائی جائے گی اور جگہ جگہ لگے کیمروں سے بھی اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ اس امیدوار نے کسی بھی طرح کی تحریک یا مظاہرے میں حصہ نہیں لیا ہے۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے درخواست کی کہ وہ اپنا وقت برباد نہ کریں اور اگنی ویروں کے لئے ہونے والی بھرتی کی تیاری کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔