انتخابی نشان ’گھڑی‘ کی لڑائی: سپریم کورٹ نے شرد پوار کی عرضی کی خارج، لیکن اجیت پوار کو نوٹس جاری

اجیت پوار کے وکیل نے کہا کہ ’’انہوں نے (شرد پوار گروپ) پارلیمانی انتخاب کے وقت بھی یہی باتیں کہی تھیں اور عدالت نے ’گھڑی‘ انتخابی نشان ہمارے پاس ہی رہنے دیا، تازہ عرضی ناقابل سماعت ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>شرد پوار اور اجیت پوار</p></div>

شرد پوار اور اجیت پوار

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب سے قبل شرد پوار کو سپریم کورٹ کی طرف سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ شرد پوار نے 2 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اجیت پوار کی این سی پی کو ’گھڑی‘ انتخابی نشان کا استعمال کرنے سے روکا جائے۔ سپریم کورٹ نے اس عرضی کو آج خارج کر دیا۔ حالانکہ عدالت عظمیٰ نے اجیت پوار کو نوٹس جاری ضروری کیا ہے جس میں کچھ ہدایات دی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے اجیت پوار کی پارٹی (این سی پی) سے ایک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔ اس میں انتخابی نشان ’گھڑی‘ کے ساتھ عدالت میں کیس زیر التواء ہونے سے متعلق ڈسکلیمر لگانے کے حکم کی تعمیل کا تذکرہ کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت نے کہا کہ ’’ہم انہیں (اجیت پوار کو) جواب داخل کرنے کا موقع دیں گے۔ ساتھ ہی وہ ایک حلف نامہ بھی دیں کہ مستقبل میں ہمارے حکم کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ یہ بھی لکھیں کہ ماضی میں بھی انہوں نے ایسا نہیں کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اجیت پوار حلف نامہ دیں کہ وہ 19 مارچ اور 4 اپریل کو صادر کئے گئے ہمارے حکم کی تعمیل کر رہے ہیں۔‘‘ اس معاملے میں اگلی سماعت 6 نومبر کو ہوگی۔


قابل ذکر ہے کہ این سی پی میں پھوٹ کے بعد الیکشن کمیشن نے اجیت پوار کی این سی پی کو اصل پارٹی قرار دے کر انھیں انتخابی نشان ’گھڑی‘ کے استعمال کا حق بھی دے دیا تھا۔ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں چل رہا ہے، اس لیے شرد پوار کی خواہش تھی کہ اجیت پوار کی پارٹی کو ’گھڑی‘ انتخابی نشان کا استعمال اسمبلی انتخاب میں کرنے سے عدالت روکے۔ عدالت میں بحث کے دوران شرد پوار کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا ’’مارچ میں ہوئی سماعت میں عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہمارے لئے بھی ایک انتخابی نشان ’تُرہی‘ الاٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اجیت پوار سے کہا گیا تھا کہ گھڑی نشان کے ساتھ یہ لکھیں کہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر التواء ہے۔ انہوں نے اس پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کیا۔ لوگ گھڑی کے انتخابی نشان کو شرد پوار سے پہچانتے ہیں۔‘‘ شرد پوار کے وکیل نے اس بارے میں مزید کہا کہ ’’انہوں نے (اجیت پوار) عدالتی حکم کے مطابق ڈسکلیمر نہیں لگایا۔ ہم نے عدالت کو بطور ثبوت تصویریں سونپی ہیں۔ اب انہیں اس کی سزا ملنی چاہئے۔‘‘

اس کے جواب میں اجیت پوار کے وکیل بلبیر سنگھ نے کہا کہ ’’انہیں کچھ تو ذمہ داری دکھانی چاہئے۔ عدالت میں غلط تصویریں پیش کی جا رہی ہیں۔ ایک دو معاملوں میں ٹینٹ ہاؤس والوں کی غلطی ہو سکتی ہے۔ اس کو بنیاد بنا کر ہم پر الزام عائد نہیں کر سکتے۔ یہ تصاویر سیدھے عدالت میں رکھی گئی ہیں۔ ہم اچانک اس کا جواب کیسے دے سکتے ہیں۔ ہمیں اس عرضی کی کاپی پہلے ملنی چاہئے تھی۔‘‘ ایڈووکیٹ بلبیر سنگھ نے مزید کہا کہ ’’انہوں نے (شرد پوار گروپ) پارلیمانی انتخاب کے وقت بھی یہی باتیں کہی تھیں۔ عدالت نے اس وقت ’گھڑی‘ انتخابی نشان ہمارے پاس ہی رہنے دیا تھا۔ اس لیے تازہ عرضی بھی ناقابل سماعت ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔