’یوپی انتخاب میں یہ دکھاوا کام نہیں آئے گا بابا‘، دلتوں کے ساتھ وزیر اعلیٰ یوگی کے کھانے پر آر ایل ڈی کا طنز
اتر پردیش میں بی جے پی چھوڑنے والے کئی وزراء اور اراکین اسمبلی نے یوگی حکومت پر’دلت مخالف‘ ہونے کا الزام لگایا تھا، اب وزیر اعلیٰ نے کشی نگر میں ایک دلت کے گھر کھانا کھا کر حالات بہتر بنانے کی کوشش کی
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کے روز ایک دلت کے گھر کھانا کھایا جس پر راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے طنز کے تیر چلائے ہیں۔ آر ایل ڈی نے الزام عائد کیا ہے کہ یوگی کے آنے سے پہلے دلتوں کو صابن، شیمپو اور سینٹ تقسیم کیا گیا تھا۔ دلت اس ذہنیت کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔
آر ایل ڈی نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشی نگر میں بابا کی تشریف آوری سے پہلے دلتوں کو صابن، شیمپو اور سینٹ تقسیم کیا گیا تھا۔ انھیں گندہ اور بدبودار تصور کیا گیا تھا۔ دلت مخالف ذہنیت کو دلت سماج کبھی معف نہیں کرے گا۔ انتخابی موسم میں رنگ بدلتے بہت دیکھا ہے یو پی نے، یہ دکھاوا کام نہیں آنے والا بابا!
غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو مکر سنکرانتی کے موقع پر گورکھپور میں ایک دلت کنبہ کے ساتھ کھانا کھایا۔ بی جے پی چھوڑنے والے کئی وزراء اور اراکین اسمبلی کے ذریعہ یوگی حکومت پر لگائے جا رہے دلت مخالف ہونے کے الزامات کے درمیان وزیر اعلیٰ نے دلت کے گھر کھانا کھانے کے بعد کہا کہ نسل پرستی اور کنبہ پروری کی سیاست کرنے والے سماجی انصاف کے حامی نہیں ہو سکتے۔ وزیر اعلیٰ نے دلتوں کے ساتھ کھچڑی بھوج کے بعد کہا کہ بدعنوانی جن کے جین کا حصہ ہو، وہ سماجی انصاف کی لڑائی نہیں لڑ سکتے۔
حالانکہ گئورکشا پیٹھ کے مطابق گئورکشا پیٹھادھیشور روایت کے مطابق پیٹھ کی گدی پر بیٹھنے والے مہنت کو ہر مکر سنکرانتی کے موقع پر دلت کے گھر کھچڑی کھانی ہوتی ہے۔ جمعہ کو وزیر اعلیٰ یوگی نے گورکھپور مندر کے مکر سنکرانتی تہوار پر 40 سال پرانی سماجی میل جول کی اس روایت کو نبھایا جس میں پیٹھ کی گدی پر بیٹھنے والے مہنت کو ہر مکر سنکرانتی کے موقع پر دلت کے گھر کھچڑی کھانی ہوتی ہے۔
بہرحال، ریاست میں انتخاب سے قبل بی جے پی میں مچی بھگدڑ کے سبب وزیر اعلیٰ یوگی کے اس پروگرام کو سیاسی چشمے سے دیکھا جا رہا ہے۔ آر ایل ڈی سمیت دیگر اپوزیشن پارٹی اسے انتخاب سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں اور انتخابی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے اس موقع پر انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے اپنے کاموں کو شمار بھی کرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔