آسارام 11 سال بعد آئے گا جیل سے باہر، راجستھان ہائی کورٹ سے 7 دن کی پیرول منظور

آشرم میں نابالغ کی عصمت دری کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے خود ساختہ مذہبی پیشوا آسارام کو 7 دن کی پیرول مل گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے آسارام ​​کو علاج کے لیے پیرول منظور کی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جئے پور: آشرم میں نابالغ کی عصمت دری کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے خود ساختہ مذہبی پیشوا آسارام کو 7 دن کی پیرول مل گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ نے آسارام ​​کو علاج کے لیے پیرول منظور کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آسارام ​​پولیس کی حراست میں علاج کے لیے مہاراشٹر جائے گا۔

راجستھان ہائی کورٹ کی طرف سے پیرول کی درخواست منظور ہونے کے بعد آسارام ​​جیل سے باہر تو آئے گا لیکن اسے اس دوران پولیس کی حراست میں ہی رہنا ہوگا۔ پولیس حراست میں ہی وہ علاج کے لیے مہاراشٹر جا سکے گا۔ خیال رہے کہ عام طور پر جب کسی بھی قیدی کو پیرول ملتا ہے، وہ رضاکارانہ طور پر اپنے خاندان سے ملنے جاتا ہے اور مدت ختم ہونے پر جیل واپس آ جاتا ہے لیکن آسارام پر یہ شرط لگائی گئی ہے کہ اسے پولیس حراست میں ہی علاج کرانا ہوگا۔


آسارام ​​2 ستمبر 2013 سے جیل میں ہے اور اس نے بار علاج کے لیے پیرول کی درخواست کی مگر اسے قبول نہیں کیا گیا۔ کچھ دن پہلے آسارام ​​کے سینے میں اچانک درد ہونے کی خبریں آئی تھیں اور اسے جودھپور ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس بار آسارام ​​کی صحت کے پیش نظر راجستھان ہائی کورٹ نے درخواست قبول کر لی۔ آسارام مہاراشٹر میں آیورویدک طریقہ سے علاج کروانا چاہتا ہے۔

خیال رہے کہ آسارام ​​پر اپنے آشرم میں ایک نابالغ کے ساتھ عصمت دری کرنے کا الزام تھا۔ جودھ پور کی پوکسو عدالت نے اس معاملے میں آسارام ​​کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔