دہلی میں ’دہشت گردوں‘ کی گرفتاری، ایودھیا میں حفاظتی انتظامات میں اضافہ، پجاری نے کہا- ’صفایا کر دیا جائے گا‘
سی او شیلندر گوتم نے کہا ’’شہر کے حساس چوراہوں پر چیکنگ کی جا رہی ہے۔ ایودھیا میں داخل ہونے والے لوگوں سے شہریت سے متعلق شناختی کارڈ اور آدھار کارڈ مانگا جا رہا ہے۔‘‘
نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں پولیس کی جانب سے دو مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد اتر پردیش کے ضلع ایودھیا میں حفاظتی انتظامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’دونوں دہشت گردوں کو دائیں بازوں کے ہندو لیڈران پر ہدف بنا کر حملہ کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔‘
سی او شیلندر گوتم نے اس سلسلے میں کہا کہ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور تمام گاڑیوں کی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’شہر کے حساس چوراہوں پر چیکنگ کی جا رہی ہے۔ ایودھیا میں داخل ہونے والے لوگوں سے شہریت سے متعلق شناختی کارڈ اور آدھار کارڈ مانگا جا رہا ہے۔‘‘
دریں اثنا، رام جنم بھومی مندر کے چیف پجاری آچاریہ ستیندر داس مہاراج نے کہا کہ ’اگر دہشت گرد رام مندر پر حملہ کی سازش رچ رہے ہیں تو ان کا صفایا کر دیا جائے گا!‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’بھگوان ہنومان یہاں ایک راجہ کی طرح بیٹھے ہیں جو دنیا کی حفاظت کرتے ہیں۔ ہماری سیکورٹی سخت ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’رام جنم بھومی پر 2005 میں بھی حملہ ہوا تھا جس میں 5 دہشت گرد مارے گئے تھے۔ بعد میں ہنومان گڑھی میں ایک دھماکہ خیز مواد سے بھرا کوکر بھی برآمد ہوا، جسے ناکام بنا دیا گیا۔ رام مندر پر حملہ کی سازش رچنے والے دہشت گردوں کو مار گرایا جائے گا۔‘‘
غور طلب ہے کہ 15 جنوری کو دہلی پولیس نے دو مبینہ دہشت گردوں جگجیت سنگھ اور نوشاد علی کو گرفتارا کیا تھا، جن کے بارے میں کہا گیا کہ انہیں دائیں بازو کے لیڈران پر ہدف بنا کر حملہ کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔