بجٹ سیشن سے قبل آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد، اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر، نیٹ اور کانوڑ یاترا سمیت متعدد مسائل اٹھائے

میٹنگ میں اپوزیشن پارٹیوں نے متحدہ طور پر نیٹ پیپر لیک، بہار اور آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سمیت کئی مطالبات اٹھائے جبکہ کانگریس نے ڈپٹی اسپیکر کا معاملہ اٹھایا۔

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ /&nbsp;سوشل میڈیا</p></div>

پارلیمنٹ /سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے قبل اتوار (21 جولائی) کو آل پارٹی میٹنگ بلائی۔ اس میٹنگ میں کانگریس نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں اپوزیشن پارٹیوں نے متحدہ طور پر نیٹ پیپر لیک، بہار اور آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سمیت کئی مطالبات اٹھائے۔ اس آل پارٹی میٹنگ میں سماجوادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے کانوڑ یاترا کو لے کر یوپی حکومت کے فیصلے پر سوال بھی اٹھایا۔

اس میٹنگ کے بعد آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ اے ڈی سنگھ نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے کانوڑ کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ اس کے علاوہ آل پارٹی میٹنگ میں ہماری پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے بہار کے لیے خصوصی پیکیج کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع دیا جائے۔ میٹنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ وائی ایس آر سی پی نے آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ اٹھایا ہے۔ اس دوران تلگودیشم قائدین خاموش رہے، جبکہ کانگریس نے لوک سبھا کے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ نیٹ کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا ہے۔


میٹنگ کے دوران پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے دونوں ایوانوں کی کام کاج کے تعلق سے ہر پارٹی سے تعاون طلب کیا، جس پر گورو گوگوئی نے کہا کہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں مسائل اٹھانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کانوڑیوں کے راستے میں کھانے پینے کی دکانوں کے مالکان کے نام کی تختی لگانے کے اتر پردیش حکومت کے متنازعہ فیصلے کا معاملہ اٹھایا۔ اس آل پارٹی میٹنگ میں حکومت نے سیاسی پارٹیوں کو اجلاس کے دوران حکومتی ایجنڈے اور بلوں سے آگاہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ پیر (22 جولائی) کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دن حکومت کی جانب سے اقتصادی سروے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ اس کے بعد دوسرے دن یعنی 23 جولائی کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پہلا مکمل بجٹ پیش کریں گی۔ اس بجٹ اجلاس کے دوران حکومت ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ترمیمی) بل-2024، بوائلر بل-2024، انڈین ایئر کرافٹ بل-2024، کافی (پروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ) بل-2024 اور ربڑ ( پروموشن اینڈ ڈویلپمنٹ بل 2024 کے بل منظور کرانے کی کوشش کرے گی۔ اس کے علاوہ حکومت جموں و کشمیر کا بجٹ بھی پیش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔