یوپی میں آؤٹ سورسنگ کے ذریعے پولیس بھرتی کا معاملہ، اکھلیش یادو کا بی جے پی پر سخت حملہ
اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اگر کنٹریکٹ کی پولیس ہوگی تو نہ ہی اس کی کوئی جوابدہی ہوگی اور نہ ہی خفیہ اور حساس معلومات کو باہر جانے سے روکا جا سکے گا۔
اتر پردیش کے محکمہ پولیس میں آؤٹ سورسنگ کے ذریعے بھرتی کا ایک حکومتی مکتوب سامنے آیا ہے۔ اس پر سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش کی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے نوجوانوں کے مسائل کو اٹھایا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر پولیس سسٹم کے تئیں لاپرواہی کا نظریہ اپنانے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھیلش یادو نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے ’پولیس سسٹم‘ کے تئیں لاپرواہی کا رویہ اختیار کیا ہے جس کی وجہ سے مجرموں کے حوصلے بلند ہیں۔ یکے بعد دیگرے قائم مقام ڈی جی پیز کے بعد اب کچھ ’پولیس خدمات کی آؤٹ سورسنگ‘ پر غور کیا جا رہا ہے۔ اگر کنٹریکٹ کی پولیس ہوگی تو نہ ہی اس کی کوئی جوابدہی ہوگی اور نہ ہی خفیہ اور حساس معلومات کو باہر جانے سے روکا جا سکے گا۔ بی جے پی حکومت جواب دے کہ جب پولیس کا اپنا ریکروٹمنٹ بورڈ ہے تو پھر حکومت راست و مستقل تقرری سے کیوں بھاگ رہی ہے؟
اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ پولیس سروس میں شامل ہونے کے خواہشمند نوجوانوں کو خدشہ ہے کہ اس کے پیچھے آؤٹ سورسنگ کا ذریعہ بننے والی کمپنیوں سے ’کام کے بدلے پیسہ‘ لینے کی اسکیم ہو سکتی ہے کیونکہ حکومتی محکمہ سے تو اس طرح پچھلے دروازے سے ’پیسہ وصولی‘ ممکن نہیں ہے۔ اپنے الزام کی بنیاد کے طور پر انہوں نے کورونا ویکسین بنانے والی ایک پرائیویٹ کمپنی کی مثال دی ہے جس سے بی جے پی نے قواعد کے خلاف، ویکسین بنانے والی سرکاری کمپنی ہونے کے باوجود، ویکسین بنانے کا ٹھیکہ دیا اور اس سے چندہ لیا۔
سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ پولیس سروس میں بھرتی کے لیے آؤٹ سورسنگ کی خبروں نے نوجوانوں کی ناراضگی اور مایوسی میں مزید اضافہ کیا ہے ہے جو پولیس بھرتی امتحان کے پیپر لیک ہونے پر پہلے سے ناراض اور مایوس ہیں۔ آؤٹ سورسنگ کے اس منصوبے کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہئے اور اتر پردیش کے نوجوانوں کو باقاعدہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے براہ راست بھرتی کے عمل کے ذریعے نوکریاں دی جانی چاہئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو بی جے پی کسی دن خود ’حکومت‘ کو ہی آؤٹ سورس کر سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔