دہلی، جبلپور اور راجکوٹ کے بعد بارش نے کھولی لکھنؤ ایئرپورٹ کی قلعی، چھت سے ٹپک رہا پانی، 10 مارچ کو ہوا تھا افتتاح
مانسون کی پہلی بارش نے لکھنؤ ایئرپورٹ کے نوتعمیر ٹرمینل 3 کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ویٹنگ ایریا کی چھت ٹپکتی نظر آ رہی ہے۔
نئی دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈہ کے ٹرمینل 1 اور جبل پور کے حادثہ کے ایک دن بعد ہفتہ کے روز راجکوٹ ایئرپورٹ پر بھی حادثہ پیش آیا۔ موسلادھار بارش کے درمیان گجرات کے راجکوٹ ہوائی اڈہ کے باہر مسافر پِک اَپ اور ڈراپ علاقہ میں ایک شیڈ گر گیا۔ اچھی بات یہ رہی کہ اس حادثہ میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ اس درمیان اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں واقع ایئرپورٹ کی چھت ٹپکنے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اتفاق رائے کی تبلیغ، تصادم کو فروغ...سونیا گاندھی کا مضمون
مانسون کی پہلی بارش نے لکھنؤ ایئرپورٹ کے نوتعمیر ٹرمینل 3 کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ 10 مارچ کو بڑے ہی دھوم دھام سے ٹرمینل 3 کا افتتاح کیا گیا تھا۔ اس کی خوبصورتی کی ملک اور دنیا بھر میں خوب تعریف بھی ہوئی تھی، لیکن ٹرمینل 3 کے ویٹنگ ایریا کی چھت سے پانی ٹپکنے کی خبر آنے کے بعد اب حکومت کو تنقید کا سامنا ہے۔
لکھنؤ ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 کے ویٹنگ ایریا میں بیٹھے کچھ مسافروں نے چھت سے پانی ٹپکنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی ہے۔ اتر پردیش کانگریس نے بھی لکھنؤ ایئرپورٹ کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایئرپورٹ کی چھت ٹپکتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ لکھنؤ کے اڈانی ایئرپورٹ پر ٹرمینل 3 میں بارش سے چھت ٹپک رہی ہے۔ کانگریس نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ نریندر مودی نے 10 مارچ 2024 کو اس کا افتتاح کیا تھا۔ اب عوام ایئرپورٹ پہنچ کر انکوائری کاؤنٹر پر یہ پتہ لگاتی ہے کہ اس کا افتتاح مودی جی نے تو نہیں کیا۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر علی الصبح چھت کا ایک حصہ گرا جس سے 45 سالہ کیب ڈرائیور کی جان چلی گئی۔ اس حادثہ میں 8 دیگر افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔ اس واقعہ کے سبب ٹرمینل 1 سے آپریشن غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا۔ یہاں سے ہر دن روزانہ 200 پروازیں آتی جاتی ہیں۔ دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (ڈایل) نے کہا کہ چھت منہدم ہونے کی وجہ ابھی تک پتہ نہیں چل پائی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔