عام بجٹ پر عام آدمی پارٹی کی سخت ناراضگی، کہا- ’یہ دھوکہ دینے والا اور مایوس کن بجٹ ہے‘

دہلی حکومت کی وزیر آتشی سنگھ نے کہا کہ دہلی کے لوگ مرکز کو جو ٹیکس دیتے ہیں، کم از کم اس کا 5 فیصد ملنا چاہے تھا لیکن وہ بھی نہیں ملا۔ ایم سی ڈی کو بھی عام بجٹ میں ایک روپیہ نہیں دیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>آتشی سنگھ / ویڈیو گریب</p></div>

آتشی سنگھ / ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

مرکز کی این ڈی اے حکومت کی جانب سے پیش ہوئے آج  کے عام بجٹ پر اپوزیشن پارٹیاں سخت حملہ آور ہیں۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی نے مرکزی حکومت پر بجٹ میں دہلی کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عآپ کی دہلی حکومت کی وزیر آتشی سنگھ نے کہا ہے کہ اس بجٹ سے دہلی کو کچھ نہیں ملا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ دھوکہ دینے والا بجٹ ہے۔

عآپ کی وزیر نے اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں انہوں نے مرکزی حکومت پر دہلی کو اس کا حق نہیں دینے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار کی طرح اس بار بھی بی جے پی کی حکومت والی مرکزی حکومت نے بجٹ میں دہلی کو اس کا حق نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگ مرکز کو جو ٹیکس دیتے ہیں، کم از کم اس کا 5 فیصد ملنا چاہے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی کو بھی عام بجٹ میں ایک روپیہ نہیں دیا گیا۔ شیئر اینڈ ٹیکس میں دہلی والوں کو کچھ نہیں ملا ہے۔


دہلی حکومت کی وزیر آتشی سنگھ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ دہلی کے لوگ مرکز کو ٹیکس نہیں دیتے ہیں۔ دہلی ہر سال مرکزی حکومت کو 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹیکس ادا کرتا ہے۔ اس میں سے دہلی کے لوگ دہلی کی ترقی کے لیے صرف 5 فیصد مانگ رہے تھے، جو مرکزی حکومت کے کل بجٹ کا صرف 0.4 فیصد ہے۔ اس کے باوجود اس کا ایک روپیہ شیئر اینڈ ٹیکس دہلی کو نہیں ملا۔

دریں اثنا عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے بھی بجٹ کے حوالے سے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بجٹ مایوسیوں سے بھرا ہوا ہے۔ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے اور ملک کا ہر طبقہ اس بجٹ سے مایوس ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ کسانوں کو توقع تھی کہ ایم ایس پی دوگنی ہو جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ملک کے نوجوانوں کو اگنی ویر اسکیم کے ختم ہونے کی امید تھی، وہ بھی نہیں ہوئی۔ توقع تھی کہ مہنگائی کم کرنے کے لیے کچھ موثر اقدامات کیے جائیں گے، وہ بھی نہیں ہوا۔ ان سب کے برخلاف شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں پر بھی ٹیکس بڑھا دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔