راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر بنانے پر سی ڈبلیو سی میں قرارداد منظور، جلد کیا جائے گا فیصلہ

سی ڈبلیو سی نے راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنانے کی تجویز کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ صرف راہل گاندھی ہی لوک سبھا میں مؤثر طریقے سے پارٹی کے مسائل پر بحث کر سکتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز ادارہ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنانے کی تجویز کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ صرف راہل گاندھی ہی لوک سبھا میں مؤثر طریقے سے پارٹی کے مسائل پر بحث کر سکتے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے ہفتہ کو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ورکنگ کمیٹی نے راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ وہ پر امید ہیں کہ راہل گاندھی اس تجویز کو قبول کریں گے۔


وینوگوپال نے کہا، ’’ورکنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر راہل گاندھی سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنے کی درخواست کی ہے۔ راہل گاندھی اس کے لیے سب سے موزوں شخص ہیں اور وہ پارٹی کے مسائل کو پارلیمنٹ میں مضبوطی سے اٹھانے اور پارٹی کی قیادت کرنے کے لیے بہترین لیڈر ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ بہت جلد ورکنگ کمیٹی کے فیصلے پر فیصلہ کریں گے۔‘‘

یہ پوچھے جانے پر کہ راہل گاندھی اپنے لیے کون سی سیٹ رکھیں گے، رائے بریلی یا وائناڈ، وینوگوپال نے کہا کہ اس سلسلے میں تین چار دنوں میں فیصلہ کیا جائے گا۔ انڈیا اتحاد کی جانب سے جنتا دل یو کے صدر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو وزیر اعظم بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

وینو گوپال نے کہا کہ ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں جوش و خروش کا ماحول تھا اور تمام لیڈران لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی سے پرجوش تھے۔ ورکنگ کمیٹی میں موجود لیڈروں کے مزاج سے ایسا لگ رہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اب کانگریس کے احیاء کا کام شروع ہو گیا ہے۔


وینوگوپال نے کہا "آج کی کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کا ماحول چار مہینے پہلے کی میٹنگ سے بالکل مختلف تھا اور پارٹی لیڈروں سے لے کر کارکنوں تک ہر کوئی توانائی سے بھرا ہوا نظر آیا۔ میٹنگ میں پروموشنل اور گارنٹی اسکیموں جیسے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹس سیل ہونے اور پارٹی رہنماؤں کو بلیک میل کیے جانے کے باوجود پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کی شاندار کارکردگی رہی اور تمام رہنما اس سے پرجوش نظر آئے۔

وینو گوپال نے کہا "اس بار ہمارا سفر زیادہ چیلنجنگ تھا، لیکن کانگریس کے تمام لیڈران اور کارکنان نے جمہوریت اور آئین کی حفاظت کے لیے جنگجوؤں کی طرح لڑا۔ کانگریس کو ختم کرنے کی کئی کوششیں ہوئیں لیکن پارٹی مضبوط کھڑی رہی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا واحد ایجنڈا عوام کو تقسیم کرنا تھا، لیکن کانگریس اور انڈیا اتحاد ہر محاذ پر مضبوط کھڑا رہا۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ جن علاقوں میں پارٹی کو لوک سبھا میں توقع سے کم سیٹیں ملی ہیں ان کی وجوہات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پارٹی صدر ملک ارجن کھڑگے ان ریاستوں اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔ کمیٹیوں کی طرف سے دی گئی رپورٹ کی بنیاد پر کانگریس صدر ان ریاستوں میں پارٹی کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں گے۔ کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ جن ریاستوں میں کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور لوک سبھا انتخابات میں اچھا نہیں کر سکی ہے، ان کا جائزہ لیا جائے گا۔

وینو گوپال نے کہا کہ میٹنگ میں کانگریس کے نتائج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اتر پردیش میں پارٹی کی پوزیشن کو بہتر بنانے کا معاملہ اٹھایا گیا، مہاراشٹر کا مسئلہ اٹھایا گیا اور تمام مسائل پر مثبت بات چیت کی گئی۔ آج کے اجلاس میں کانگریس کمیٹی کے لوگوں کی اخلاقی بنیاد بہت بلند تھی۔ اس سوال پر کہ آیا کانگریس لیڈر راہل گاندھی وائناڈ یا رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے استعفیٰ دیں گے ؟ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تین چار دنوں میں فیصلہ کیا جائے گا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔