شامبھوی چودھری: پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہونے والی کم عمر ترین امیدوار، خواتین اور نوجوانوں کی آواز اٹھانے کا عزم
اس بار لوک سبھا انتخابات میں کئی نئے چہرے پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ بہار کی سب سے کم عمر رکن اسمبلی شامبھوی چودھری لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے ٹکٹ پر سمستی پور لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہوئیں
پٹنہ: اس بار لوک سبھا انتخابات میں کئی نئے چہرے پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ ریاست کی سب سے کم عمر رکن اسمبلی شامبھوی چودھری لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے ٹکٹ پر بہار کی سمستی پور لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہوئیں۔
شامبھوی چودھری نے آئی اے این ایس سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ ایم پی بننا میرے اور میرے خاندان کا خواب تھا۔ میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ میں اپنے خاندان سے تیسری نسل کی سیاستدان بنی ہوں۔ عوام نے مجھے منتخب کیا، اس کے لئے شکریہ۔ عہدہ ملنے کے بعد علاقے کے لوگوں کی ذمہ داریاں ہمارے کندھوں پر ہیں۔ میں نے اپنے علاقے میں یوتھ پاور اور وومن پاور کی نمائندگی کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ پارلیمنٹ میں ان کی آواز بلند کرنے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایل جے پی ایک ایسی جماعت ہے جس کا اسٹرائیک ریٹ 100 فیصد رہا ہے۔ نہ صرف اس الیکشن میں بلکہ 2014 اور 2019 کے الیکشن میں بھی جتنی سیٹیں ملی تھیں سب جیتیں۔ مجھے اتنا یقین ہے کہ اگر ہمیں 5 کے بجائے 10 سیٹیں مل جاتیں تو وہ بھی ہم جیت جاتے۔ بہار کے لوگوں کو ہماری پارٹی کے اصولوں پر بھروسہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چراغ پاسوان بہار کے مقبول لیڈر ہیں۔ ہمیشہ مضبوطی سے این ڈی اے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ ہماری پارٹی کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں ہے۔ اگر چراغ پاسوان جی کو کوئی بڑی ذمہ داری ملتی ہے تو ہم سب ہمت کے ساتھ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
بہار کو خصوصی درجہ ملنے کے سوال پر شامبھوی چودھری نے کہا کہ اگر عوام ایسا مطالبہ کر رہے ہیں تو میرا ماننا ہے کہ تمام این ڈی اے لیڈروں کو مل بیٹھ کر اس پر بات کرنی چاہئے۔ حکومت بننے کے بعد بہار کی تمام پارٹیوں کے لیڈر وزیر اعظم نریندر مودی سے مل کر ریاست کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ وزیر اعظم بہار کو آگے لے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے کئے گئے تمام وعدے پورے کئے جائیں۔ ہماری پارٹی نے بہت محنت کی، ہم نے تمام سیٹیں ایک لاکھ ووٹوں سے جیتیں۔ لوگوں کی امیدیں ہم سب سے وابستہ ہیں۔ کل وزیر اعظم مودی نے یہ بھی بتایا کہ اگلے دس سالوں میں کیا ترقی ہونے والی ہے۔ ہم یہ بھی چاہیں گے کہ ملک کے ساتھ بہار بھی ترقی کرے۔ اس وقت پوری توجہ حکومت سازی پر مرکوز ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔