جمعیۃ علماء ہند کے نمائندہ وفد نے وائناڈ کے طوفان متاثر علاقوں کا کیا دورہ، کئی عبادت گاہیں تباہ
مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمیعۃ کے نمائندہ وفد نے متاثرین سے ملاقات کی اور جان و مال کے نقصان کا جائزہ لیا۔
نئی دہلی: گزشتہ 26 جولائی کو شروع ہوئی طوفانی بارش سے کیرالہ کے وائناڈ ضلع میں جو بھیانک تباہی ہوئی، اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ بڑی تعداد میں مقامی لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور ہزاروں لوگوں کو بے گھر ہونا پڑا ہے۔ راحت رسانی کے کام لگاتار جاری ہیں، لیکن جس طرح کی تباہی ہوئی ہے اسے دیکھتے ہوئے وہاں جنگی سطح پر ریسکیو مہم کی ضرورت ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ کے ایک نمائندہ وفد نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور جان و مال کی ہوئی تباہی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
اس دورے کے بعد نمائندہ وفد نے کہا کہ کیرالہ میں سیلاب کی تباہی ناقابل بیان ہے۔ اس پر صدر جمعیۃ ارشد مدنی نے کہا کہ ادارہ کیرالہ میں آئے اس تباہ کن طوفان کے متاثرین سے اپنی ہمدردی ظاہر کرتا ہے اور انھیں اس بات کا یقین دلاتا ہے کہ اس بحران کے وقت جمعیۃ مذہبی تفریق سے اوپر اٹھ کر آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم خدائے پاک کے خادم ہیں، اس لیے اس کے ہر فیصلے کے آگے سر جھکا دینا ہی ہمارا فرض ہے، وہی ہمارے مسائل کا حل نکالے گا۔ پھر بھی وسائل کے لیے جمعیۃ، اس کے کارکنان اور اس کی یونٹس اپنے مطابق طوفان متاثرین کی امداد کے لیے سرگرم ہیں۔ ساتھ ہی مولانا ارشد مدنی نے راحت رسانی کے کاموں اور باز آبادکاری میں مصروف جمعیۃ کی ٹیموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مذہب سے اوپر اٹھ کر سبھی کی مدد کریں، چاہے وہ ہندو یا عیسائی ہو یا مسلمان۔
یہ بھی پڑھیں : ونیش پھوگاٹ معاملے پر وزیر کھیل کی شرمناک وضاحت... سراج نقوی
اس نمائندہ وفد کی قیادت جنرل سکریٹری مفتی سید معصوم ثاقب نے کی۔ وفد نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پنجیر مٹھم، منڈکئی، چورل ملائی گاؤں (جو ایک ندی کنارے آباد تھا) پہاڑی سیلاب میں پوری طرح بہہ گئے۔ وہاں 26 جولائی سے لگاتار طوفانی بارش ہو رہی تھی، اس لیے فوری راحت رسانی کا کام متاثر ہوا۔ لینڈ سلائڈ کے سبب سبھی راستے بند ہو گئے تھے اور وہاں ہیلی کاپٹر سے ہی پہنچا جا سکتا تھا۔ بارش رکنے کے بعد فوج نے بڑی مشکل سے راستے کھولے۔ جمعیۃ علماء ہند نے پہلے دن سے کرناٹک اور کیرالہ کی یونٹس کو وہاں پہنچ کر راحت رسانی شروع کرنے کی ہدایت جاری کر دی تھی، اس لیے جیسے ہی راستے کھلے، جمعیۃ کے کارکنان وہاں پہنچ گئے۔
اس وفد میں جنرل سکریٹری مفتی سید معصوم ثاقب کے علاوہ جمعیۃ علما کرناتک، میسور، ہاسن، چامراج نگر اور بنگلورو کے ساتھ ساتھ جمعیۃ علما کیرالہ کے اراکین بھی شامل تھے۔ نمائندہ وفد نے متاثرین سے ملاقات کر کے وہاں ہونے والی تباہی کی دردناک کہانی سنی۔ اس وفد کے ساتھ مقامی رکن اسمبلی ایڈووکیٹ صدیق بھی تھے۔ سبھی نے ان لوگوں سے ملاقات کی جنھوں نے اپنے ہاتھوں سے کئی مہلوکین کو غسل دیا تھا اور ان کی تدفین کا انتظام کیا تھا۔ لوگوں نے بتایا کہ اس تباہی میں کئی عبادت گاہیں نیست و نابود ہو گئیں۔ ان میں مسجد، مندر اور چرچ سبھی شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔