یکم جون کو طلب کی گئی انڈیا اتحاد کی میٹنگ، لوک سبھا انتخاب کے نتائج سے قبل آگے کی تیاریوں پر ہوگا تبادلہ خیال!

انڈیا اتحاد کی میٹنگ اس دن ہوگی جب لوک سبھا انتخاب کے آخری مرحلہ میں ووٹ ڈالے جا رہے ہوں گے، انڈیا اتحاد کی سبھی پارٹیاں حکومت سازی کو لے کر پراعتماد دکھائی دے رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>اِنڈیا اتحاد کے لیڈران ایک ساتھ</p></div>

اِنڈیا اتحاد کے لیڈران ایک ساتھ

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ آخری مرحلے کی ووٹنگ یکم جون کو ہونی ہے اور اسی دن انڈیا اتحاد کی پارٹیوں نے میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم جون کی دوپہر انڈیا اتحاد کے سرکردہ لیڈران دہلی میں جمع ہوں گے اور 4 جون کو جاری ہونے والے لوک سبھا انتخاب کے نتائج سے متعلق آگے کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ہندی نیوز پورٹل ’جاگرن‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے طلب کیا ہے۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن لیڈران 4 جون کے نتائج سے پہلے اپنی پالیسیوں پر بات کریں گے اور سات مراحل کے انتخابات میں اپنی کارکردگی کا جائزہ بھی لیں گے۔ حالانکہ انڈیا اتحاد کی سبھی پارٹیاں مرکز میں حکومت سازی کو لے کر پُراعتماد دکھائی دے رہی ہیں۔


انڈیا اتحاد کی یہ میٹنگ اس لیے اہم تصور کی جا رہی ہے کیونکہ بیشتر سیاسی پنڈت گزشتہ لوک سبھا انتخاب کے مقابلے بی جے پی کی سیٹ کم ہونے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔ بی جے پی نے ’400 پار‘ کا نعرہ بھلے ہی لگایا ہے، لیکن کچھ سیاسی ماہرین کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ این ڈی اے کے لیے حکومت سازی کرنا بھی مشکل ہے۔ کئی ریاستوں میں انڈیا اتحاد کے امیدوار این ڈی اے امیدوار کو سخت ٹکر دے رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انڈیا اتحاد کی پارٹیاں لگاتار دعویٰ کر رہی ہیں کہ اس مرتبہ نریندر مودی وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیا اتحاد کی میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی، اروند کیجریوا، اکھلیش یادو، تیجسوی یادو سمیت کئی اہم اپوزیشن لیڈران کی شرکت ہوگی۔ چونکہ اروند کیجریوال کو یکم جون تک ہی ضمانت ملی ہوئی ہے، اس لیے بھی یکم جون کو میٹنگ رکھے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ حالانکہ کیجریوال نے اپنی ضمانت کی مدت کو ایک ہفتہ آگے بڑھانے کی گزارش عدالت سے کی ہے، اس معاملے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔