’پی ایم مودی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں‘، ڈی آر ایف معاملے پر ہماچل کانگریس کا سخت جواب

ہماچل پردیش میں ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ میں بے ضابطگی کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ایم مودی نے جانچ کی بات کہی تھی، اس پر اب کانگریس نے جواب دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے اوستھی / ’ایکس‘&nbsp;@SanjayAwasthy</p></div>

سنجے اوستھی / ’ایکس‘@SanjayAwasthy

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے میں رائے عامہ کو اپنے حق میں ہموار کرنے کے لیے ہر سیاسی پارٹی اپنے تئیں کوششوں میں مصروف ہے۔ چونکہ پی ایم مودی اس کے لیے کانگریس پر تنقید کا ہی طریقہ کار اختیار کرتے ہیں اس لیے انہوں نے ہماچل پردیش کانگریس حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگا یا ہے۔ جمعہ (24 مئی) کو ہماچل پردیش کے ناہن میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ڈیزاسٹر ریلیف فنڈز (ڈی آر ایف) میں بے ضابطگی کا الزام عائد کیا اور اس کے جانچ کی بات کہی۔ اس پر اب کانگریس نے پی ایم مودی کو سخت جواب دیا ہے۔

ہماچل پردیش کانگریس کے کارگزار صدر سنجے اوستھی نے کہا ہے کہ محدود وسائل کے باوجود ریاست کی سکھو حکومت نے آفات سے متاثرہ افراد کو 4500 کروڑ روپے کا خصوصی امدادی پیکج دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے قواعد میں تبدیلی کرتے ہوئے معاوضے کی رقم میں اضافہ کیا۔ اوستھی نے ڈیزاسٹر ریلیف کے معاملے میں وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے خود گراؤنڈ زیرو پر اترکر راحت اور بچاؤ کاموں کی قیادت کی۔ وزیر اعلی کے کام کی عالمی بینک، نیتی آیوگ اور سابق وزیر اعلی شانتا کمار نے بھی تعریف کی ہے۔ 


سنجے اوستھی نے بی جے پی ارکان اسمبلی پر الزام لگایا کہ وہ ریاست میں آئی آفت کو قومی آفت قرار دینے میں حکومت کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں۔ تینوں ممبران پارلیمنٹ میں اتنی ہمت بھی نہیں کہ وہ مرکزی حکومت سے آفت زدہ 22 ہزار خاندانوں کے لیے خصوصی امدادی پیکیج طلب کر سکیں۔ سنجے اوستھی کے مطابق پی ایم مودی ہماچل پردیش سے جھوٹ بول کر گئے ہیں۔ مرکزی حکومت نے ہماچل پردیش پر آئی سب سے بڑی آفت کے دوران خصوصی معاشی پیکیج نہیں دیا۔ سنجے اوستھی نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے تحت فنڈز کا تعلق آفات سے نہیں ہے۔ پی ایم مودی لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر مرکزی حکومت سے کوئی مالی مدد ملتی تو ریاستی حکومت ایک ایک پائی کا حساب دیتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔