شادی کے ذریعے خواتین کو دھوکہ دینے والا شخص پولیس کے شکنجے میں، 9 سال میں کیں 20 شادیاں
نالا سوپارہ کی ایک خاتون کی شکایت پر پولیس نے اس شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس کی گرفتاری کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ شخص بیوہ خواتین سے آن لائن دوستی کرتا تھا اورپھرانہیں دھوکہ دیتا تھا۔
مہاراشٹر کی پالگھر پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے، جس نے ملک بھر میں کم و بیش 20 خواتین سے شادیاں کر کے انہیں دھوکہ دیا۔ مبمئی کے قریب واقع نالا سوپارہ کی ایک خاتون کی شکایت پر پولیس نے اس شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس کی گرفتاری کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ یہ شخص بیوہ خواتین سے آن لائن دوستی کرتا تھا اور انہیں شادی کرکے یا شادی کا جھانسہ دے کر دھوکہ دیتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : یہ بھولے بھکت ہیں یا ’شعلے بھکت!‘...سہیل انجم
اس گرفتار شدہ شخص کی شناخت فیروز نیاز شیخ کے طور پر ہوئی ہے۔ پالگھر پولیس نے فیروز شیخ کو 23 جولائی کو گرفتار کیا ہے۔ نالا سوپارہ کی رہنے والی خاتون نے الزام لگایا کہ فیروز نے اس سے شادی کی سائٹ پر دوستی کی اور بعد میں اس سے شادی کی۔ اپنی شکایت میں خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اکتوبر اور نومبر 2023 کے درمیان اس نے فیروز کو 6.5 لاکھ روپے دیے نیز دیگر قیمتی سامان دیا لیکن اسے اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ فیروز اسے دھوکہ دے رہا ہے۔
پالگھر پولیس کے سینئر انسپکٹر وجے سنگھ بھاگل نے اس گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں آئی پی سی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے فیروز شیخ سے کئی اشیاء ضبط کی ہیں جن میں ایک لیپ ٹاپ، موبائل فون، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ، چیک بک اور زیورات شامل ہیں۔ ان کے بارے میں پولیس کو شک ہے کہ فیروز نے یہ دھوکہ دہی سے حاصل کیا ہے۔
پولیس نے خاتون کی شکایت پر تفتیش شروع کی تو یہ حقیقت سامنے آئی کہ فیروز شیخ نے ایک نہیں دو نہیں بلکہ 20 شادیاں کی ہیں۔ اس نے مہاراشٹر، دہلی، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور گجرات سمیت کئی دوسری ریاستوں میں شادیاں کیں اور مبینہ طور پر کئی خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔ پولیس کے مطابق فیروز پہلے میٹرومونیل سائٹس پر خاص طور پر بیوہ خواتین سے دوستی کرتا تھا۔ پھر ان خواتین کا اعتماد جیتتا اور پھر ان سے شادی کرتا تھا یا شادی کا وعدہ کرتا تھا۔ اسی دوران وہ ان خواتین سے پیسے اور قیمتی سامان لیتا تھا۔ وہ 2015 سے اس قسم کی فراڈ کر رہا تھا۔ اب پولیس نے اسے گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔