اتر پردیش: ماتا پرساد پانڈے بنے اپوزیشن لیڈر اور کمال اختر بنے چیف وہپ، اکھلیش یادو نے دی منظوری
تمام ارکان اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کی ذمہ داری اپنے قومی صدر پر چھوڑ دی تھی۔ اکھلیش یادو نے سابق اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے کے نام پر حتمی مہر لگائی۔
سماج وادی پارٹی نے ماتا پرساد پانڈے کو اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنایا ہے۔ اندرجیت سروج، رام اچل راج بھر اور طوفانی سروج بھی اپوزیشن لیڈر کی دوڑ میں شامل تھے لیکن ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے پوروانچل کے ماتا پرساد پانڈے کو اسمبلی میں اس اہم عہدے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ان کے علاوہ محبوب علی کو اسمبلی میں اسٹیئرنگ کمیٹی کا سربراہ، کمال اختر کو چیف وہیپ اور راکیش کمار عرف آر کے ورما کو ڈپٹی وہپ بنایا ہے۔
اس سے پہلے سماج وادی پارٹی نے اپنے ارکان اسمبلی کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں تمام ارکان اسمبلی نے یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کی ذمہ داری اپنے قومی صدر پر چھوڑ دی تھی۔ اکھلیش یادو نے پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کے ساتھ صلاح ومشورے کے بعد سابق اسمبلی اسپیکر ماتا پرساد پانڈے کے نام پر حتمی مہر لگائی۔ اس کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے پارٹی کے رکن اسملبی محبوب علی کو اسمبلی میں پارٹی کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا صدر، کمال اختر کو چیف وہپ اور راکیش کمار عرف آر کے ورما کو ڈپٹی وہپ مقرر کیا گیا ہے۔
ماتا پرساد پانڈے کے اپوزیشن لیڈر بنائے جانے کے بعد اکھلیش یادو نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے ماتا پرساد یادو کو اپوزیشن لیڈر بننے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ سینئر سوشلسٹ لیڈر ماتا پرساد پانڈے کو اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر دلی مبارکباد اور نیک خواہشات۔ ماتا پرساد پانڈے کا اسمبلی اور اس کی صحت مند روایات کو جاننے، سمجھنے اور قائل کرنے و قائل کروانے کا جو طویل تجربہ رہا ہے اور جس طرح سے وہ قانون اور قانون بنانے کے عمل سے واقف ہیں، اس کا فائدہ ن صرف سماجوادی پارٹی کے تمام ارکان اسمبلی بلکہ ایوان میں اسپیکر سے لے کر وزیر اعلیٰ اور ان کے تمام وزراء و ارکان اسمبلی کو بھی ملے گا۔ امید ہے کہ وہ ایک روشن مینار کی شکل میں آئین کی مضبوط روایت کی راہ کو ہمیشہ روشن کرکے، صحیح سمت دکھاتے رہیں گے۔
ماتا پرساد پانڈے سدھارتھ نگر کی اٹوا سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ دو بار اتر پردیش اسمبلی کے اسپیکر رہ چکے ہیں۔ ماتا پرساد پانڈے پیر یعنی کل سے ہی اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ کہا جا رہا تھا کہ اپنے پی ڈی اے فارمولے کے تحت اکھلیش یادو کسی پسماندہ طبقے سے آنے والے رکن اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری سونپیں گے، مگر انہوں نے ایک بار پھر پوروانچل سے آنے والے ماتا پرساد پانڈے کو ایک بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔ ماتا پرساد کو اکھلیش کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل اکھلیش یادو خود اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر فائز تھے۔ ایس پی سربراہ مین پوری کی کرہل سیٹ سے ایم ایل اے تھے۔ لوک سبھا الیکشن کے دوران انہوں نے قنوج سیٹ سے الیکشن میں حصہ لیا اور کثیر ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے کرہل سیٹ سے استعفیٰ دے دیا اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا۔ اکھلیش یادو کے استعفیٰ کے بعد یہ بات بھی کہی جا رہی تھی کہ وہ اپنے چچا شیوپال یادو کو یہ ذمہ داری سونپیں گے، مگر انہوں نے ماتا پرساد پانڈے کو اپوزیشن لیڈر بنادیا۔ سیاسی حلقوں میں اسے اکھلیش یادو کا ایک ماسٹر اسٹروک بھی کہا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔