ارنب گوسوامی اور ان کی بیوی کے خلاف عدالت میں مجرمانہ معاملہ درج
ممبئی ڈی سی پی تریمکھے کا کہنا ہے کہ ’’ہتک عزت کے حملے ان کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے کیے گئے۔ اس طرح غلط طریقے سے قصداً ممبئی پولس محکمہ کو بھی بے عزت کیا گیا۔‘‘
ممبئی کے ڈپٹی کمشنر آف پولس (ڈی سی پی) ابھشیک تریمکھے نے بدھ کے روز ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف اور مالک ارنب گوسوامی اور ان کی بیوی سمبرتا کے خلاف سٹی سول انڈین سیشن کورٹ میں ایک مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں ممبئی ڈی سی پی نے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں ارنب کے ذریعہ غلط حملے کا الزام عائد کیا ہے۔ ’دی ہندو‘ میں شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ زون نائن کے ڈی سی پی تریمکھے نے مہاراشٹر محکمہ داخلہ کے ذریعہ دی گئی منظوری کے مطابق یہ شکایت داخل کی ہے۔ تریمکھے خود پر ہوئے ہتک عزت کے حملوں سے افسردہ ہیں جب کہ وہ اپنے آفیشیل کاموں کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔
تریمکھے کا کہنا ہے کہ ’’ہتک عزت کے یہ حملے ان کی آفیشیل شبیہ کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے کیے گئے۔ اس طرح غلط طریقے سے قصداً ممبئی پولس محکمہ کو بھی بے عزت کیا گیا۔‘‘ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ارنب گوسوامی نے ان کے بارے میں پوری طرح جھوٹے، بدنیتی پر مبنی اور ناگوار بیان دیے ہیں جو ان کے اپنے چینل ریپبلک بھارت پر نشر کیے گئے۔ یہ ویڈیو 7 اگست 2020 کو یوٹیوب پر بھی نشر کیا گیا تھا۔ آنجہانی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے تعلق سے ایسا ہی ایک پینل ڈسکسن بھی کیا گیا جس میں اداکارہ ریا چکرورتی کے فون کال ریکارڈ کے بارے میں بات ہوئی۔ اس دوران بھی ارنب گوسوامی ے تریمکھے کے خلاف قابل اعتراض بیان دیے۔ تریمکھے کا کہنا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ ایسا صرف ان کے نام پر کیچڑ اچھالنے کے ارادے سے ہی نہیں، بلکہ سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی جانچ کے ضمن میں پوری طرح سے ممبئی پولس کے رویہ پر اندیشہ پیدا کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔
شکایت میں آگے کہا گیا ہے کہ ارنب گوسوامی نے ریا چکرورتی کے فون ریکارڈ کا استعمال بہت چالاکی اور ایک منصوبہ بند طریقے سے ممبئی پولس پر حملہ کرنے کے لیے کیا۔ اس کے علاوہ ارنب گوسوامی کا سنسنی خیز نظریہ ایک صحافی کی شکل میں مایوس کن تھا اور یہ تریمکھے اور ممبئی پولس کی عزت کو ٹھیس پہنچانے کے واحد مقصد کے ساتھ اختیار کیا گیا تھا۔
40 صفحات کی اس شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ارنب گوسوامی نے کئی ہتک عزت والے ٹوئٹس بھی کیے ہیں۔ ان کے 188200 فالوورس ہیں اور انھوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ سے ایک بڑے طبقہ کے درمیان بے عزت کرنے والے مواد کو دوبارہ سے پھیلایا ہے۔ ساتھ ہی شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ سبھی ٹوئٹ لایعنی ہیں اور صرف ڈی سی پی تریمکھے کے وقار کو نقصان پہنچانے کے لیے کیے گئے ہیں۔
ڈی سی پی ابھشیک تریمکھے نے عدالت سے تعزیرات ہند کی دفعہ 500 (ہتک عزت کی سزا) اور 501 (چھپائی یا کندہ کاری کے لیے جانا جانے والا معاملہ) کے تحت جرم کا نوٹس لینے کی گزارش کی ہے اور دونوں ملزمین کے خلاف وارنٹ جاری کرنے کو کہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔