آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج، ایم ایل اے نے لگائے سنگین الزامات
پولیس کے مطابق ٹی ڈی پی کے ایم ایل اے رگھورام کرشن راجو نے ایک ماہ قبل اپنی شکایت میل کے ذریعے پولس کو بھیجی تھی۔ قانونی مشورہ کے بعد ہم نے سابق وزیر اعلیٰ سمیت پانچ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
آندھرا پردیش پولیس نے ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی، دو سینئر آئی پی ایس افسران اور دو ریٹائرڈ افسران کے خلاف ’اقدام قتل‘ کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے کے رگھورام کرشن راجو کی شکایت پر، آندھر پردیش کی گنٹور پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 120بی، 166، 167، 197، 307، 326، 465 اور 506 کے ساتھ ہی دفعہ 34 کے تحت درج کیا ہے۔
پولیس کی اطلاع کے مطابق ان مقدمات میں سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کے علاوہ سینئر آئی پی ایس افسرپی وی سنیل کمار اور پی ایس آر سیتارامن جنیئول، ریٹائرڈ پولیس افسر آر وجے پال اور گنٹور گورنمنٹ جنرل اسپتال کی سابق سپرنٹنڈنٹ جی پربھاوتی کے نام شامل ہیں۔ وجے پال اور پربھاوتی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ گنٹور پولیس کے اہلکار نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ٹی ڈی پی کے ایم ایل اے رگھورام کرشن راجو نے ایک ماہ قبل اپنی شکایت میل کے ذریعے پولس کو بھیجی تھی۔ قانونی مشورہ کے بعد ہم نے جمعرات کی شام 7 بجے سابق وزیر اعلیٰ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ معاملہ تین سال پرانا ہے جو گنٹور کے ناگرم پالم پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ ٹی ڈی پی لیڈر راجو کی 2021 میں گرفتاری کا معاملہ آندھرا پردیش میں اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے 11 جون کو سابق وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی اور کچھ دیگر عہدیداروں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اس شکایت میں انہوں نے حراست کے دوران ہراساں کرنے کا الزام بھی لگا یا ہے۔
ٹی ڈی پی کے ایم ایل اے نے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر عہدیداروں پر ان کے خلاف مجرمانہ ’سازش‘ رچنے کا الزام لگایا ہے۔ 62 سالہ راجو نے اپنی شکایت میں یہ بھی کہا ہے کہ سینئر آئی پی ایس افسران سنیل کمار اور سیتارمن جنیولو، پولیس افسر وجئے پال اور سرکاری ڈاکٹر جی پربھاوتی ’’سازش‘ کا حصہ تھے۔ انہیں مئی 2021 میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے درمیان گرفتار کیا گیا تھا۔ راجو نے شکایت میں الزام لگایا ہے کہ آندھرا پردیش حکومت کی سی بی سی آئی ڈی نے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے۔ 14 مئی 2021 کو مجھے بغیر کسی مناسب کارروائی کے گرفتار کر لیا گیا، مجھے دھمکایا گیا، غیر قانونی طریقے سے پولیس گاڑی کےاندر کھیچا گیا اور اسی رات جبراً گنٹور لے جایا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔