مہاراشٹر میں بی جے پی کو لگا شدید جھٹکا، سینئر لیڈر و سابق وزیر داخلہ کنہالکر نے چھوڑی پارٹی

ڈاکٹر کنہالکر کے استعفیٰ کو ناندیڑ ضلع میں بی جے پی کے لیے دوسرا بڑا دھچکا مانا جا رہا ہے، گزشتہ ماہ بی جے پی چھوڑنے والی سوریہ کانتا پاٹل کا تعلق بھی ناندیڑ سے ہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر مادھو کنہالکر / سوشل میڈیا</p></div>

ڈاکٹر مادھو کنہالکر / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات کے بعد سے مہاراشٹر میں بی جے پی کو جھٹکے پر جھٹکا لگتا چلا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بی جے پی کی سابق راجیہ سبھا رکن سوریہ کانتا پاٹل نے پارٹی چھوڑ دی تھی، آج بی جے پی کے ایک اور بڑے لیڈر نے پارٹی کو الوداع کہہ دیا ہے۔ بی جے پی کے اس لیڈر کا نام ڈاکٹر مادھو راؤ بھجنگ راؤ کنہالکر ہے جو ریاست کے سابق وزیر مملکت برائے داخلہ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ بی جے پی کے ریاستی صدر چندرشیکھر باونکولے کو بھیج دیا ہے۔

ڈاکٹر کنہالکر کے استعفیٰ کو ناندیڑ ضلع میں بی جے پی کے لیے دوسرا بڑا دھچکا مانا جا رہا ہے، کیونکہ گزشتہ ماہ بی جے پی چھوڑنے والی سوریہ کانتا پاٹل کا تعلق بھی ناندیڑ سے ہی ہے۔ سوریہ کانتا پاٹل نے بی جے پی چھوڑ کر این سی پی-ایس پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ بی جے پی چھوڑ کر انہوں نے بی جے پی میں شامل ہونے والے اشوک چوہان پر سخت تنقید کی تھی۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی ماجھا‘ کے مطابق بی جے پی کو ناندیڑ کے مراٹھواڑہ میں لگنے والا یہ شدید جھٹکا فکر انگیز ہے۔ ڈاکٹر مادھو کنہالکر کا دائرہ کار بھوکر حلقۂ اسمبلی رہا ہے اور ان کے بی جے پی چھوڑنے سے وہاں پارٹی کمزور ہوگی۔


ڈاکٹر مادھو کنہالکر نے 2014 کے بھوکر اسمبلی حلقہ سے امیتا اشوک راؤ چوان کے خلاف بی جے پی کے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا۔ اس وقت وہ 53,224 ووٹ لے کر الیکشن ہار گئے تھے۔ وہ 1991 سے 1999 تک بھوکر حلقہ سے کانگریس قانون ساز اسمبلی کے رکن رہے۔ انہوں نے 1991 سے 1995 تک شرد پوار کی قیادت والی مہاراشٹر حکومت میں امور داخلہ، محصولات اور کوآپریٹیو کے وزیر مملکت کے طور پر خدمات انجام دیں۔

ڈاکٹر کنہالکر نے 2014 میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا الیکشن لڑنا چاہتے تھے لیکن گزشتہ کئی ماہ سے پارٹی انہیں بے دخل کیے ہوئے تھی، اس لیے انہیں ٹکٹ نہیں ملا۔ ’لوک ستّا‘ کے مطابق کانگریس نے کنہالکر کو ناندیڑ سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کی تھی، مگر وہ اس وقت اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ نہیں کر سکے تھے۔ اب بی جے پی چھوڑنے کے بعد انہوں نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد اپنے مستقبل کے سیاسی سفر کا فیصلہ کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔