راجستھان میں شدید گرمی سے 8 لوگوں کی موت، باڈمیر 48.8 ڈگری درجہ حرارت کے ساتھ ملک کا سب گرم ترین مقام

جھلسا دینے والی گرمی نے راجستھان کے چار اضلاع - باڈمیر، بلوترا، جالور اور بھیلواڑہ میں 8لوگوں کی جان لے لی۔ ریاست کے کئی مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46-48 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>درجہ حرارت / آئی&nbsp; اے این ایس</p></div>

درجہ حرارت / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جے پور: جھلسا دینے والی گرمی نے راجستھان کے چار اضلاع - باڈمیر، بلوترا، جالور اور بھیلواڑہ میں آٹھ لوگوں کی جان لے لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ریاست کے کئی مقامات پر زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46-48 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے۔ جمعرات کو باڈمیر 48.8 درجہ حرارت کے ساتھ ملک کا گرم ترین مقام رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو ریاست کے سات شہروں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر گیا۔ جے پور کے موسمیاتی مرکز نے کہا کہ اگلے دو دنوں میں گرمی کی شدت بڑھے گی اور 28 مئی کے بعد درجہ حرارت قدرے کم ہو جائے گا۔ دریں اثنا، بلوترا میں شدید گرمی سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔


مولارام (55) کھیتوں میں کام کر رہا تھا کہ گرمی کی وجہ سے اس کی حالت بگڑ گئی۔ اس کے گھر والے اسے اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اسی طرح علاقے میں ایک ریفائنری کمپنی میں کام کرنے والا منٹو (22) بیمار ہو گیا اور اسے قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

باڈمیر میں گرمی کی لہر سے ایک 35 سالہ شخص کی بھی موت ہو گئی۔ بھیلواڑہ اور جالور اضلاع سے بھی شدید گرمی کی وجہ سے اموات کی اطلاعات ہیں۔

باڈمیر کے بعد پھلودی میں جمعرات کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد فتح پور (47.6)، جیسلمیر (47.5)، جودھپور (47.4)، جالور (47.3)، کوٹا (47.2)، چورو (47)، ڈونگر پور (46.8) چتوڑ گڑھ (45.5) اور جے پور (44) گرم رہے۔

راجستھان کے بیشتر حصوں میں اگلے تین دنوں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

बाड़मेर के बाद फलौदी में गुरुवार को अधिकतम तापमान 48.6 डिग्री सेल्सियस दर्ज किया गया, इसके बाद फतेहपुर (47.6), जैसलमेर (47.5), जोधपुर (47.4), जालौर (47.3), कोटा (47.2), चूरू (47), डूंगरपुर ( 46.8), चित्तौड़गढ़ (45.5) और जयपुर (44) गर्म रहा।

राजस्थान के अधिकांश हिस्सों में अगले तीन दिनों के लिए रेड अलर्ट जारी किया गया है।

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔