دہلی میں پانی کے بحران سے 28 لاکھ لوگ متاثر، عآپ کے وفد کی ایل جی سے پانی فراہم کرانے کی اپیل

عآپ کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم نے ایل جی کو بتایا کہ آج بھی دہلی کو وہی پانی مل رہا ہے جو 1994 میں مختص کیا گیا تھا۔ جبکہ 1994 سے اب تک کے 30 سالوں میں دہلی کی آبادی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عآپ لیڈران ایل جی سے ملاقات کے بعد / تصویر:&nbsp;@KuldeepKumarAAP</p></div>

عآپ لیڈران ایل جی سے ملاقات کے بعد / تصویر:@KuldeepKumarAAP

user

قومی آوازبیورو

دہلی میں پانی بحران کے معاملے پر عآم آدمی پارٹی کے لیڈروں کے ایک وفد نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ سے ملاقات کی اور دہلی کو پانی فراہم کرانے کی اپیل کی۔ ملاقات کے دوران وفد نے ایل جی کو بتایا کہ ہریانہ حکومت کی طرف سے 100 ایم جی ڈی سے زیادہ پانی روکنے کی وجہ سے دہلی کے 28 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور اس لیے دہلی کے مختلف حصوں میں پانی کے لیے ہاہا کار مچا ہوا ہے۔ وفد نے ایل جی کو یہ بھی بتایا کہ دہلی کو ہریانہ سے اس کے حق کا 113 ایم جی ڈی کم پانی مل رہا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے وفد نے ایل جی کو بتایا کہ دہلی کو 1994 کے معاہدے کے مطابق پانی مل رہا ہے۔ 1994 میں دہلی کی آبادی تقریباً 1.1 کروڑ تھی جو اب بڑھ کر 3 کروڑ ہو گئی ہے۔ عآپ کے مطابق ایل جی نے یقین دلایا ہے کہ وہ ہریانہ حکومت سے دہلی کے حق کا پانی دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ایل جی سے ملاقات کرنے والے لیڈروں میں راجیہ سبھا کے ممبر سنجے سنگھ، این ڈی گپتا، جنرل سکریٹری پنکج گپتا، کیبنٹ وزیر سوربھ بھاردواج، ایم ایل اے دلیپ پانڈے، سومناتھ بھارتی، راجیش گپتا رتوراج سمیت 10 ممبران شامل تھے۔ ایل جی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم نے ایل جی کو بتایا ہے کہ آج بھی دہلی کو وہی پانی مل رہا ہے جو 1994 میں دہلی کے لیے مختص کیا گیا تھا۔ جبکہ 1994 سے اب تک کے 30 سالوں میں دہلی کی آبادی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے بتایا ہے کہ نہروں کی لیکیج کو ختم کرنے پر 500 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ دہلی کے اندر 12 ہزار کلومیٹر پائپ لائن بچھایا گیا۔ دہلی حکومت نے اپنی سطح پر کافی کوششیں کی ہیں۔ ایل جی صاحب نے کچھ تجاویز بھی دیں، جن پر مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا۔


سوربھ بھاردواج نے بتایا کہ ہم نے ایل جی کو بتایا کہ فی الحال ہریانہ سے آنے والے پانی میں تقریباً 113 ایم جی ڈی پانی کی کمی ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی کے لاکھوں لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس پر ایل جی نے یقین دلایا ہے کہ وہ ہریانہ حکومت سے بات کریں گے اور دہلی کو اپنے حصے کا پانی فراہم کرانے کی کوشش کریں گے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ہم نے ایل جی صاحب سے یہ بھی کہا کہ اب ایک ہفتے میں بارش ہونے والی ہے۔ شملہ اور ہماچل میں بارش شروع ہوگئی۔ اگلے ایک ہفتے میں اتنا پانی ہو جائے گا کہ ہریانہ چاہ کر بھی پانی نہیں روک سکے گا۔ تو اب صرف ایک ہفتے کی بات ہے۔ ہم نے ایل جی سے ہریانہ سے دہلی کو ایک ہفتے تک پانی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔

بھاردواج نے کہا کہ 1994 کے معاہدے کے مطابق دہلی کو 1,005 ایم جی ڈی پانی کی ضرورت تھی۔ اس میں سے 613 ایم جی ڈی پانی ہریانہ سے آتا ہے۔ لیکن پچھلے دو ہفتوں سے ہریانہ دہلی کو کم پانی دے رہا ہے۔ اس وقت دہلی کو ہریانہ حکومت سے 613 ایم جی ڈی کے بجائے 500-513 ایم جی ڈی پانی مل رہا ہے۔ اس طرح روزانہ 100 ایم جی ڈی کم پانی مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دہلی کی آبادی تقریباً 3 کروڑ ہے اور ہریانہ کی آبادی بھی تقریباً 3 کروڑ ہے۔ دہلی کے لوگوں کو 1,005 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے جبکہ ہریانہ کے لوگوں کو 6,500 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے۔ اس طرح ہریانہ دہلی سے چھ گنا زیادہ پانی استعمال کر رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہریانہ دہلی کو 100 ایم جی ڈی پانی دیتا ہے تو وہ بھی اس کے کل پانی کا صرف 1.5 فیصد ہوگا اور ہریانہ کی آبادی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔