دہلی کی وزیر آتشی کی بھوک ہڑتال تیسرے دن بھی جاری، کہا- ’ہریانہ سے پانی نہیں آ رہا‘

دہلی میں پینے کے پانی کا بحران گزشتہ ہفتے مزید بڑھ گیا۔ یہاں قومی راجدھانی میں عام دنوں کے مقابلے پینے کے پانی کی پیداوار میں 100 ایم جی ڈی سے زیادہ کی کمی آئی ہے

<div class="paragraphs"><p>پانی ستیہ گرہ / سوشل میڈیا</p></div>

پانی ستیہ گرہ / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں پینے کے پانی کا بحران گزشتہ ہفتے مزید بڑھ گیا۔ یہاں قومی راجدھانی میں عام دنوں کے مقابلے پینے کے پانی کی پیداوار میں 100 ایم جی ڈی سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔ دریں اثنا، دہلی کی وزیر آتشی کا ریاست میں پانی پانی کی قلت کے حوالہ سے جاری انشن اتوار کو تیسرے دن بھی جاری رہا۔

آتشی نے کہا کہ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ میں پانی بھرا ہوا ہے لیکن وہاں کی حکومت نے دہلی کے لیے پانی چھوڑنے والے گیٹ بند کر دیے ہیں۔ ہریانہ حکومت نے دہلی حق کے پانی پر تالا لگا دیا ہے۔ آتشی کا کہنا ہے کہ ان کا 'پانی ستیہ گرہ' تب تک جاری رہے گا جب تک دہلی کے لوگوں کو ان کے حق کا پانی نہیں مل جاتا۔


دوسری طرف دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی کے پینے کے پانی کی پیداوار میں اب 117 ایم جی ڈی کی کمی آ گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آتشی کے انشن پر جانے کے بعد ہریانہ نے اور زیادہ پانی روکنا شروع کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں روزانہ تقریباً 17 ایم جی ڈی پانی کی اضافی قلت پیدا ہو گئی ہے۔

سوربھ بھردواج کا کہنا تھا کہ ایک ایم جی ڈی پانی تقریباً 28500 لوگوں کی پانی کی ضروریات پوری کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے دہلی میں 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی تھی۔ اب 117 ایم جی ڈی پانی کی کمی ہے۔ اضافی 17 ایم جی ڈی پانی دہلی کے تقریباً 4.85 لاکھ لوگوں کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ جب سے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوا ہے، دہلی کو مسلسل کم پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے دہلی میں روزانہ تقریباً 1000 ایم جی ڈی پانی پیدا ہو رہا تھا، جو کہ 21 جون سے 896 ایم جی ڈی کر دیا گیا آ گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔