دہلی کے رِج علاقے میں درختوں کی کٹائی کا معاملہ، سپریم کورٹ میں کل ہوگی سماعت

سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت میں ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین سے پوچھا تھا کہ درختوں کی کٹائی پر پابندی کے احکامات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرنے پر ان پر توہین عدالت کا مقدمہ کیوں نہ درج کیا جائے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

سپریم کورٹ دہلی کے رِج علاقے میں درختوں کی کٹائی کے معاملے کی سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ نے دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے وائس چیئرمین کو مجرمانہ توہین کا از خود نوٹس جاری کیا تھا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع مقدمات کی فہرست کے مطابق جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجّل بھویان کی تعطیلاتی بنچ 24 جون کو اس کیس کی سماعت کرے گی۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت میں ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین سے پوچھا تھا کہ درختوں کی کٹائی پر پابندی کے احکامات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرنے پر ان پر توہین عدالت کا مقدمہ کیوں نہ درج کیا جائے۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہم یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ سڑک کو چوڑا کرنے کا کام جس ٹھیکیدار کو سونپا گیا ہے اس نے اپنی مرضی سے درخت کاٹے ہیں۔ درختوں کی کٹائی ڈی ڈی اے کے افسران کے حکم کی بنیاد پر ہوئی ہوگی۔


سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ڈی ڈی اے کے وائس چیئرمین نے درختوں کی کٹائی کو کم کرنے کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز بھیج کر لیفٹیننٹ گورنر کو گمراہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے امید ظاہر کی تھی کہ لیفٹیننٹ گورنر نہ صرف دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کی حیثیت سے بلکہ ڈی ڈی اے کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں گے۔ سپریم کورٹ کا ماننا تھا کہ ڈی ڈی اے کے ذریعے کاٹے جانے والے ہر درخت کے بدلے 100 نئے درخت لگائے جانے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔