گجرات: اسمبلی انتخاب کے بعد تشدد معاملہ میں 13 افراد گرفتار، بی جے پی کارکنان نے کانگریس دفتر پر کیا تھا حملہ

بی جے پی کارکنان سمیت ایک بھیڑ نے دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس پارٹی کے دفتر پر حملہ کر دیا تھا، بھیڑ نے وہاں بلدیوجی ٹھاکور کو گھیر لیا اور انھیں پیٹنے کی کوشش بھی کی تھی۔

گجرات پولیس، تصویر آئی اے این ایس
گجرات پولیس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گجرات میں گاندھی نگر ضلع کے کلول انتخابی حلقہ میں ووٹنگ ختم ہونے کے بعد زبردست تشدد پیش آیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے 13 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی انتخاب کے دوسرے اور آخری مرحلہ میں پیر کے روز کلول انتخابی حلقہ میں ووٹنگ کے دوران ایک پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالے جانے کو لے کر کانگریس امیدوار بلدیوجی ٹھاکور اور بی جے پی کارکنان کے درمیان تلخ بحث ہو گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تلخ بحث کے دوران بی جے پی کے ایک کارکن پر تیز دھار اسلحہ سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے علاج کے لیے قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بی جے پی کارکن پر ہوئے حملے سے مشتعل بی جے پی کارکنان سمیت ایک بھیڑ نے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس پارٹی کے دفتر پر حملہ کر دیا اور اس میں توڑ پھوڑ کی۔ بھیڑ نے وہاں بلدیوجی ٹھاکور کو گھیر لیا اور انھیں پیٹنے کی بھی کوشش کی۔


تشدد کے بڑھنے سے دونوں فریقین کے کارکنان بڑی تعداد میں جمع ہونے لگے، لیکن گاندھی نگر ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ ترون دُگل اور ان کی ٹیم نے وقت رہتے کلول پہنچ کر حالات کو قابو میں کر لیا۔ کانگریس پارٹی کے کلول انتخابی حلقہ کے انچارج مکیش پٹیل نے الزام لگایا کہ لاٹھی اور پائپ سے لیس بی جے پی کارکنان نے دفتر پر حملہ کیا اور دھمکی دی ہے کہ وہ بلدیوجی ٹھاکور کو مار دیں گے۔

حالانکہ کانگریس لیڈران کے ان الزامات کو خارج کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار باکاجی ٹھاکور نے دعویٰ کیا کہ بلدیوجی کو احساس ہو گیا تھا کہ وہ انتخاب ہار رہے ہیں، اس لیے ان کے کارکنان نے پہلے بی جے پی کارکنان پر حملہ کیا اور پھر ان کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔