آئی پی ایل 2020: وراٹ کے خلاف واپسی کے لئے اتریں گے راہل

اس سیزن کے ریکارڈ کو دیکھیں تو اس میچ میں بنگلور کا پلڑا بھاری ہے لیکن بنگلور کو حد سے زیادہ خود اعتمادی سے گریز کرتے ہوئے اپنی تال برقرار رکھنی ہوگی جب کہ پنجاب کے پاس واپسی کا بہتر موقع ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شارجہ: لیگ میں مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی لوکیش راہل کی زیرقیادت کنگز الیون پنجاب جمعرات کو کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں رائل چیلنجرس بنگلور کے خلاف آئی پی ایل 13 میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واپسی کے ارادے سے اترے گی۔ بنگلور نے آخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو 82 رنز سے شکست دی تھی، جبکہ کولکتہ کے ہاتھوں پنجاب کو دو رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ بنگلور کے سات میچوں میں پانچ جیت اور دو شکست کے ساتھ 10 پوائنٹس ہیں اور پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ پنجاب سات میچوں میں ایک جیت چھ شکست کے بعد دو پوائنٹ کے ساتھ ٹیبل میں سب سے نیچے آٹھویں نمبر پر ہے۔

بنگلور نے کولکتہ کے خلاف ہر شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہر شعبہ میں کولکتہ کو شکست دی۔ بنگلور کے لئے کپتان وراٹ نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ناٹ آؤٹ 33 رن بنائے۔ اس کے علاوہ اے بی ڈویلیئرز (73 ناٹ آؤٹ) نے بھی طوفانی اننگز کھیلی۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان 100 رنز کی شراکت کی بدولت بنگلور نے کولکتہ کے خلاف 194 رن بنائے۔ بنگلور کی جانب سے اوپنر دیودت پڈیکل نے 32 رنز بنائے تھے اور ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا تھا۔


بنگلور کی امیدیں ایک بار پھر پڈیکل اور آرون فنچ پر ہوں گی جنہوں نے کولکتہ کے خلاف پہلی وکٹ کے لئے 67 رنز کی شراکت کی۔ ان دونوں بلے بازوں کوپنجاب کے خلاف مضبوط آغاز کرنا ہوگا تاکہ ان پر دباؤ بڑھایا جاسکے۔ بنگلور کے لئے مڈل آرڈر میں وراٹ، ڈی ویلیئرز اور واشنگٹن سندر جیسے بلے باز موجود ہیں جو کسی بھی بولنگ اٹیک کو پست کرنے کے اہل ہیں۔ گزشتہ میچ میں جس طرح ڈی ویلیئرز نے بیٹنگ کی تھی اس سے پنجاب کے لئے بہت پریشانی کا سبب بن سکتا ہے اور پنجاب کو انہیں جلد ہی روکنا پڑے گا۔

بنگلور کے شعبہ بالنگ نے بھی کولکتہ کے خلاف زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پنجاب کے بلے باز یجویندر چہل، واشنگٹن، کرس مورس اور نودیپ سینی کے چیلینج کا مقابلہ کریں گے۔ بنگلور کے کپتان وراٹ نے بھی کولکتہ کے خلاف میچ کے بعد اعتراف کیا تھا کہ مورس کی ٹیم میں شمولیت کی وجہ سے ٹیم کا بالنگ اٹیک مضبوط ہوا ہے۔ پنجاب کے لئے یہ آر پار کا مقابلہ ہے کیونکہ اس کے پاس واپسی کا زیادہ موقع نہیں بچا ہے۔ اگر پنجاب یہ میچ ہار جاتا ہے تو ان کے لئے پلے آف کا راستہ بہت مشکل ہوگا۔ پنجاب کے پاس سات میچ باقی ہیں اور فائنل چار میں آسانی سے پہنچنے کے لئے اسے تمام میچ جیتنا ہوں گے۔


کولکتہ کے خلاف میچ میں پنجاب کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پنجاب نے اس میچ میں زبردست آغاز کیا تھا اور راہل اور مینک اگروال نے 115 رنز کی مضبوط شراکت قائم کی تھی اور ٹیم کو آسان کامیابی سے ہمکنار کیا تھا۔ مضبوط آغاز کے باوجود مینک اور راہل کے آؤٹ ہونے کے باوجود پنجاب کی بیٹنگ لائن اپ منہدم ہوگئی اور آسان فتح کی طرف گامزن پنجاب کو اختتام پر دو رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کولکتہ کے خلاف پنجاب فتح کے قریب تھا لیکن مڈل آرڈر بلے بازوں کی مایوس کن کارکردگی کے سبب شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کولکتہ کے خلاف پنجاب کے بالرز نے حریف ٹیم کو 164 رنز پر روکا تھا لیکن بالآخر بلے بازوں کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے ہار گئے۔ پنجاب کے بولرز نے بنگلور کے بلے بازوں کو کم اسکور پر روکنا ہوگا تاکہ بلے بازوں پر زیادہ دباؤ نہ ہو۔ اس سیزن کے ریکارڈ کو دیکھیں تو اس میچ میں بنگلور کا پلڑا بھاری ہے لیکن بنگلور کو حد سے زیادہ خود اعتمادی سے گریز کرتے ہوئے اپنی تال برقرار رکھنی ہوگی جب کہ پنجاب کے پاس واپسی کا بہتر موقع ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔