ایران میں صدارتی انتخابات کی ووٹنگ کا عمل اختتام پذیر، ووٹوں کی گنتی شروع

ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس کے نتائج کا بتدریج اعلان کیا جائے گا۔ کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہ کر سکا تو انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا

<div class="paragraphs"><p>ایران کے صدارتی انتخابات / Getty Images</p></div>

ایران کے صدارتی انتخابات / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

تہران: ایران میں 14 ویں صدارتی انتخابات میں پولنگ کا انعقاد پرامن طریقے سے طے پا گیا۔ پولنگ جمعہ کو صبح 8 بجے شروع ہوئی، جو کہ شام 6 بجے تک جاری رہی، جس میں رات کے 12 بجے تک توسیع کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس کے نتائج کا بتدریج اعلان کیا جائے گا۔ کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل نہ کر سکا تو انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا۔

خیال رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ ماہ ایک ہیلی کاپٹر حادثہ میں جان بحق ہو گئے تھے، جس کے سبب ملک میں قبل از وقت انتخابات کرائے گئے تاکہ ان کی جگہ نئے صدر کا انتخاب کیا جا سکے۔

صدارتی انتخابات کے موقع پر ایران بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور ووٹنگ کے لیے 58 ہزار 640 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے جبکہ بیرون ملک 344 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے۔ الیکشن میں 6 کروڑ 10 لاکھ سے زائد ایرانی ووٹ دینے کے اہل تھے۔


رپورٹ کے مطابق حکام نے جمعہ کو دیر گئے ووٹنگ کی مدت میں 4 بار توسیع کی اور پولنگ مقامی وقت کے مطابق آدھی رات کو بند کر دی گئی، جس کے بعد انتخابی اہلکار نے ووٹوں کی گنتی شروع کر دی۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں اپنا ووٹ ڈالا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ انتخابات کا دن ایرانیوں کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے سامنے ملک کی عزت اور آبرو انتخابات میں عوام کی شرکت پر مبنی ہے۔

صدارتی انتخاب میں 4 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جبکہ 2 امیدوار دستبردار ہو چکے ہیں۔ پارلیمانی اسپیکر محمد باقر غالباف اور قدامت پسند سمجھے جانے والے سابق چیف جوہری مذاکرات کار سعید جلیلی کے درمیان مقابلہ ہے۔ جبکہ کارڈیک سرجن مسعود پیزشکیان اصلاح پسند کیمپ کے واحد دعویدار ہیں، جو بتدریج تبدیلی اور مغرب کے ساتھ مشغولیت کے حامی ہیں۔ اس کے علاوہ مصطفیٰ پورمحمدی بھی صدارتی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔