امریکی عدالتوں نے ٹرمپ کو دیا جھٹکا، صدارتی انتخابات کے نتائج پلٹنے کی کوششوں پر لگا فُل اسٹاپ

ڈونالڈ ٹرمپ نے کئی ریاستوں کے الیکشن نتائج کے سلسلے میں قانونی کارروئی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، حالانکہ اب یہ کسی کام آتا نظر نہیں آرہا ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ / Getty Images
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ / Getty Images
user

یو این آئی

واشنگٹن: موجودہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو اس وقت بڑا دھچکا لگا جب علیحدہ امریکی عدالتوں نے چار ریاستوں جارجیا، مشی گن، نیواڈا اور وسکونسن میں ٹرمپ کی انتخابی مہم اور ان کے حامیوں کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی کوشش پر فل اسٹاپ لگا دیا۔ ضلعی جج جیمز رسل نے جمعہ کو نیواڈا کی عدالت میں سماعت کے دوران کہا کہ ’’صدارتی انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے والا پورا معاملہ مکمل طور پر خارج کردیا گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ انتخابات کے نتائج کے خلاف لڑنے کے لئے قابل اعتماد اور متعلقہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

وہیں مشی گن عدالت نے بھی ڈونالڈ ٹرمپ کی اپیل خارج کردی۔ عدالت نے کہا کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ کو انتخابات کی دھاندلی پر تشویش ہے تو انہیں ریاستی قانون کے مطابق کام کرنا چاہیے تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔ اس کے علاوہ جارجیا میں گیارہویں سرکٹ کورٹ آف اپیلس نے بھی ٹرمپ مہم کی اپیل مسترد کردی۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کی قانونی ٹیم نے حقیقت میں یہ دعوی کیا تھا کہ ڈومینین ووٹنگ مشینوں کو ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے حق میں انتخابات میں دھاندلی کے لئے پروگرام کیا گیا تھا۔


اسی کے سلسلے میں ڈونالڈ ٹرمپ نے کئی ریاستوں کے الیکشن نتیجوں کے سلسلے میں قانونی کارروئی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جو حالانکہ اب کسی کام آتا نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ ریاستوں نے کہا ہے کہ انہیں وسیع الیکشن دھوکہ دہی اور مناسب بے ضابطگیوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے اور عدالتوں نے بھی معاملہ خارج کردیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔