امریکہ کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایران دباؤ میں نہیں آئے گا: منتخب صدر پزشکیان
مسعود پزشکیان نے کہا، ’’امریکہ کو حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے، اسے ہمیشہ کے لیے یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ایران کسی طور دباؤ میں نہیں آئے گا اور ایران کے دفاعی نظریے میں جوہری ہتھیار شامل نہیں‘‘
تہران: ایران کے منتخب صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ امریکہ کو اس حقیقت کو سمجھ لینا چاہیے کہ ایران دباؤ میں ہر گز نہیں آئے گا۔ ان کا یہ بیان ہفتے کے روز ایرانی روزنامہ ’تہران ٹائمز‘ میں شائع ہوا ہے۔
پزشکیان نے باور کرایا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’امریکہ کو حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے، اسے ہمیشہ کے لیے یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ایران کسی طور دباؤ میں نہیں آئے گا اور ایران کے دفاعی نظریے میں جوہری ہتھیار شامل نہیں۔‘‘
ایران کا صدر منتخب ہونے والے 69 سالہ ہارٹ سرجن مسعود پزشکیان نے عملی خارجہ پالیسی مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ بڑی قوتوں کے ساتھ اس وقت رکے ہوئے مذاکرات کے حوالے سے کشیدگی کم کریں گے تاکہ 2015 کے جوہری معاہدے کو پھر سے زندہ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ ایرانیوں کی اکثریت اس بات پر شکوک رکھتی ہے کہ پزشکیان اپنی انتخابی مہم کے وعدے پورے کر سکیں گے کیوں کہ ایران میں اعلیٰ ترین اختیار صدر نہیں بلکہ سپرم لیڈر علی خامنہ ای کے پاس ہے۔
پزشکیان نے اپنے بیان میں کہا، ’’چین اور روس مشکل وقتوں میں مسلسل ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔ ہم اس دوستی کو انتہائی گراں قدر سمجھتے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’ایران کے لیے روس ایک تزویراتی حلیف اور اہم پڑوسی ہے۔ میری انتظامیہ دونوں ملکوں کے بیچ تعاون کو بڑھانے اور وسیع کرنے پر کاربند رہے گی۔ تہران حکومت یوکرین میں تنازع کے خاتمے کے لیے حالیہ منصوبوں کی بھرپور طریقے سے حمایت کرے گی۔‘‘
مسعود پزشکیان کے مطابق، ’’ایرانی عوام نے انہیں ایک قوی مینڈیٹ دیا ہے تاکہ بین الاقوامی میدان میں بھرپور تعمیری شرکت ہو سکے۔ ساتھ ہی خطے اور عالمی سطح پر ہمارے حقوق، عزت نفس اور کردار کو یقینی بنایا جا سکے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔