ایرانی صدر رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں موت پر دوسری رپورٹ جاری، کسی طرح کی سازش سے انکار

ہیلی کاپٹر کے ملبے کی جانچ، اور جس فاصلے اور جس انداز میں ملبہ بکھرا ہوا تھا، اس سے پرواز کے دوران یا ہیلی کاپٹر کے پہاڑ سے ٹکرانے سے چند لمحوں قبل منصوبہ بند دھماکے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا

<div class="paragraphs"><p>ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی فائل تصویر / ڈی ڈبلیو</p></div>

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی فائل تصویر / ڈی ڈبلیو

user

قومی آوازبیورو

تہران: ایران نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے پیچھے کسی بھی قسم کی سازش کو خارج کر دیا ہے۔ ہیلی خیال رہے کہ رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت ہیلی کاپٹر پر سوار تمام 9 افراد 19 مئی کو پیش آنے والے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق، ایرانی فوج کے جنرل اسٹاف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے سے متعلق اپنی دوسری رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ملبے کی جانچ، اور جس فاصلے اور جس انداز میں ملبہ بکھرا ہوا تھا، اس سے پرواز کے دوران یا ہیلی کاپٹر کے پہاڑ سے ٹکرانے سے چند لمحوں قبل منصوبہ بند دھماکے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر پر الیکٹرانک وارفیئر کا کوئی نشان نہیں ملا۔ تاہم مشرقی آذربائیجان صوبے کے دارالحکومت تبریز واپسی کے راستے میں موسم کیسا تھا، اس کے لیے ابھی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر مسافروں اور سامان کا کل وزن ٹیک آف اور پرواز کے دوران زیادہ سے زیادہ حد کے اندر تھا۔

اس کے علاوہ ہیلی کاپٹر کے گر کر تباہ ہونے سے 69 سیکنڈ پہلے تک ہیلی کاپٹر کے عملے کے ارکان ایک مخصوص فریکوئنسی پر رابطے میں تھے، جس سے مواصلات میں خلل یا فریکوینسی میں مداخلت کا امکان خارج ہو جاتا ہے۔ ایرانی فوج کے جنرل اسٹاف کی تحقیقاتی کمیٹی کی پہلی رپورٹ 23 مئی کو جاری کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔