میانمار فوج کا سوچی پر 6 لاکھ ڈالر اور 11 کلو سونا رشوت لینے کا الزام
جنٹا کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل جا من من تنگ نے کہا ہے کہ سوچی کے خلاف الزامات ینگون کے سابق وزیر اعلی فیو میاں تھیین نے لگائے تھے، جنھوں نے انہیں (آنگ سان سوچی) پیسے دیئے تھے۔
نیپائڈاو: میانمار کے فوجی حکمرانوں نے بے دخل ہونے والی جمہوریت نواز رہنما آنگ سان سوچی کے خلاف اب تک کے سب سے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 6 لاکھ ڈالر اور 11 کلو گرام سونا غیر قانونی طور پر لیا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، تاہم ، فوج نے اس الزام کی تصدیق کے لئے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی سوچی کی پارٹی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
جمعہ کے روز جنٹا کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل جا من من تنگ نے کہا ہے کہ سوچی کے خلاف الزامات ینگون کے سابق وزیر اعلی فیو میاں تھیین نے لگائے تھے، جنھوں نے انہیں (آنگ سان سوچی) پیسے دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم سے بچاؤ کمیٹی ان الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے میانمار کے معزول صدر ون مائنٹ اور کابینہ کے متعدد وزرا پر بھی بدعنوانی کا الزام عائد کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔